تعمیراتی صنعت کی سب سے بڑی قومی نمائش و کانفرنس کا ایکسپو سینٹر لاہور میں شاندار آغاز ،100 سے زائد ملکی و غیر ملکی کمپنیاں حصہ لے رہی ہیں

تعمیراتی صنعت کی سب سے بڑی قومی نمائش و کانفرنس ’’ بِلڈ پاکستان لیٹس بِلڈ ٹوگیدر‘‘ کا ایکسپو سینٹر لاہور میں شاندار آغاز ہو گیا ہے۔تین روزہ ایونٹ فیکٹ ایگزیبیشنز (پرائیویٹ) لمیٹڈ کے زیرِ اہتمام اور وزارتِ ہائوسنگ اینڈ ورکس کے اشتراک سے منعقد کیا جا رہا ہے۔وفاقی وزیر برائے ہائوسنگ اینڈ ورکس میاں ریاض حسین پیرزادہ نے نمائش کا افتتاح کیا اورسی ای او سلیم خان تنولی کے ہمراہ مختلف اسٹالز کا معائنہ کیا اور نئے ڈیزائن کے منصوبوں میں دلچسپی ظاہر کی۔نمائش میں 100 سے زائد ملکی و غیر ملکی کمپنیاں حصہ لے رہی ہیں جو ہائوسنگ، انفراسٹرکچر اور شہری ترقی کے شعبوں میں اپنی جدید ٹیکنالوجیز، خدمات اور پائیدار تعمیراتی حل پیش کر رہی ہیں۔اس ایونٹ کا بنیادی مقصد تعمیراتی صنعت کے ذریعے سرمایہ کاری، اختراع اور پائیدار ترقی کو فروغ دے کر قومی معیشت کو مستحکم بنانا اور ترقی کے نئے مواقع پیدا کرنا ہے۔
افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیر میاں ریاض حسین پیرزادہ نے کہا کہ تعمیراتی صنعت ملکی معیشت میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتی ہے اور یہ شعبہ روزگار کے مواقع پیدا کرنے میں کلیدی کردار ادا کرتا ہے۔انہوں نے کہا کہ رہائشی اور انفراسٹرکچر منصوبے قومی ترقی کے ایجنڈے کا اہم حصہ ہیں۔بِلڈ پاکستان جیسے اقدامات پبلک پرائیویٹ شراکت داری کو مضبوط بنا رہے ہیں،جدید ٹیکنالوجی کے تبادلے کو فروغ دے رہے ہیں اور ایسے منصوبے تشکیل دے رہے ہیں جو پائیدار اور شمولیتی اقتصادی ترقی کی بنیاد رکھیں گے۔انہوں نے کہا کہ وزیراعظم محمد شہباز شریف کی ہدایت پر کم آمدن والے طبقے کے لیے سستی اور معیاری رہائش کی فراہمی حکومت کی ترجیحات میں شامل ہے،ہم پاکستان کے نوجوانوں کے مستقبل کو بنیادی اہمیت دے رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ دنیا تحقیق اور منصوبہ بندی سے ترقی کرتی ہے جبکہ پاکستان میں تحقیق کو وہ مقام نہیں دیا گیا جو دینا چاہیے۔جاپان میں70 فیصد کام تحقیق اور 30 فیصد فیلڈ پر ہوتا ہے
ہمارے ہاں الٹ ہے اب ہم اس سوچ کو بدل رہے ہیں۔وفاقی وزیر نے کہا کہ اسلام آباد دنیا کے خوبصورت شہروں میں شمار ہوتا ہے لیکن غیر منصوبہ بندی اور جنگلات کی کٹائی نے شہر کو خطرات سے دوچار کیا۔درخت مافیا سے لڑنا آسان نہیں،مگر ہم ڈٹ کر کھڑے ہیں۔جنگلات، ماحول اور پانی کی کچیمنٹ ایریاز کا تحفظ قومی مفاد ہے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان کی نوجوان نسل ملک کا اصل سرمایہ ہے اور ان میں بے پناہ صلاحیت موجود ہے۔مایوسی چھوڑیں،ملک کو آگے لے کر جانا ہے۔نوجوان ہمارے مستقبل کی بنیاد ہیں۔تحقیق، کردار اور نظم و ضبط کو اپنائیں۔انہوں نے مزید کہا کہ دنیا کے جدید شہروں کی طرح اسلام آباد میں سائیکل ٹریکس،بہتر ماس ٹرانسپورٹ، ماحول دوست پالیسی اور جدید ہائوسنگ ماڈلز متعارف کروائے جائیں گے۔انڈونیشیا،ایران اور چین کے ماڈلز کا جائزہ لیا ہے،جدید منصوبہ بندی کے بغیر ترقی ممکن نہیں۔فیکٹ ایگزیبیشنز (پرائیویٹ) لمیٹڈ کے سی ای او سلیم خان تنولی نے کہا کہ بِلڈ پاکستان2025 خطے میں تعمیراتی صنعت کا ایک ابھرتا ہوا مرکز بن رہا ہے۔
ہمارا مقصد مقامی مہارت کو بین الاقوامی تجربے کے ساتھ جوڑ کر ایک مضبوط، پائیدار اور مسابقتی ماحل تشکیل دینا ہے جو ملک کی طویل المدتی معاشی ترقی میں معاون ثابت ہو۔تین روزہ نمائش1 نومبر تک جاری رہے گی، جس میں جدید ترین تعمیراتی ٹیکنالوجیز پیش کی جا رہی ہیں، جن میں ماڈیولر ہاوسنگ سسٹمز،توانائی بچانے والے تعمیراتی مواد،جدید مشینری، ڈیجیٹل ڈیزائن ٹولزشامل ہیں۔اسی دوران منعقدہ بِلڈ پاکستان کانفرنس میں ماہرین کیپینلز اور تکنیکی سیشنز شامل ہیں جن میں سستے مکانات، گرین کنسٹرکشن، اسمارٹ سٹیز اور کلائمٹ ریزیلینٹ انفراسٹرکچر جیسے موضوعات پر گفتگو کی جا رہی ہے،جو نیشنل کلائمیٹ چینج پالیسی اور اقوامِ متحدہ کے پائیدار ترقی کے اہداف کے مطابق ہیں۔یہ ایونٹ چائنا پاکستان اقتصادی راہداری اور اسپیشل اکنامک زونز جیسے قومی منصوبوں سے ہم آہنگ ہے
اور پاکستان میں صنعتی ترقی،شہری توسیع اور پائیدار رہائش کے نئے مواقع اجاگر کر رہا ہے،یوں تعمیراتی شعبہ نہ صرف اختراع اور سرمایہ کاری بلکہ روزگار کے مواقع پیدا کرنے میں بھی کلیدی کردار ادا کر رہا ہے۔



