ٹاپ نیوز

وزیرِ اعظم محمد شہباز شریف سعودی عرب کا دورہ مکمل کرنے کے بعد وطن واپس روانہ

وزیرِ اعظم محمد شہباز شریف سعودی عرب کا دورہ مکمل کرنے کے بعدوطن واپس روانہ ہوگئے ،بدھ کوریاض کے نائب گورنر شہزادہ محمد بن عبدالرحمٰن بن عبدالعزیز نے وزیراعظم اور پاکستانی وفد کو کنگ خالد انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر الوداع کیا۔

پی ایم آفس کے میڈیا ونگ سے جاری بیان کے مطابق وزیرِ اعظم کی دورے کے دوران سعودی عرب کے ولی عہد و وزیرِ اعظم شہزادہ محمد بن سلمان بن عبدالعزیز آل سعود کے ساتھ ملاقات ہوئی جس میں پاکستان و سعودی عرب کے درمیان اقتصادی تعاون کےفریم ورک کا آغازکیا گیا، یہ فریم ورک پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان اقتصادی تعلقات میں ایک نئے باب کا آغازہے، فریم ورک پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان موجود دیرینہ تعلقات کی مزید مضبوطی کے حوالے سے اقتصادی تعاون ،دونوں ممالک کے درمیان تعاون کی نئی راہیں تلاش کرنے میں کلیدی کردار ادا کرے گا۔

اس فریم ورک کے تحت دونوں ممالک کے درمیان توانائی، صنعت، کان کنی، انفارمیشن ٹیکنالوجی، سیاحت، زراعت اور غذائی تحفظ کے شعبوں میں تعاون ، نجی شعبے کے کردار کو بڑھانے اور تجارتی تبادلوں کے فروغ کےلئے کام ہوگا۔فریم ورک کے تحت دونوں ممالک کے درمیان جاری متعدد مشترکہ منصوبے بشمول پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان بجلی کی ترسیل کے منصوبے اور توانائی کے شعبے میں تعاون کی مفاہمتی یادداشتوں پر دستخط بھی شامل تھے۔وزیرِ اعظم محمد شہباز شریف نے ریاض میں منعقدہ فیوچر انویسٹمنٹ انیشی ایٹیو کی 9ویں کانفرنس میں شرکت کی اور’’کیا انسانیت صحیح سمت کی طرف گامزن ہے؟‘‘ کے موضوع پر گول میز مباحثے میں پاکستان کا نقطہ نظر پیش کیا۔ انہوں نے اپنی گفتگو میں انسانی ترقی و فلاح و بہبود کےلئے عالمی اشتراک کی ضرورت پر زور دیا۔

وزیرِ اعظم محمد شہباز شریف نے سعودی ولی عہد و وزیرِ اعظم شہزادہ محمد بن سلمان کے ترقی کے وژن اور دنیا میں ترقی کے اقدامات کے حوالے سے سعودی عرب کے کردار کو سراہا۔ انہوں نے پاکستان میں موسمیاتی تبدیلی کے مضر اثرات اور سیلاب کی تباہ کاریوں پر روشنی ڈالتے ہوئے گلوبل نارتھ کے گلوبل ساؤتھ کے ساتھ اشراک پر زور دیا۔ انہوں نے بالخصوص نوجوان پاکستانی افرادی قوت کی ترقی، مصنوعی ذہانت کے فروغ اور انفارمیشن ٹیکنالوجی کے شعبے میں ترقی کے لیے حکومتی اقدامات کو اجاگرکیا۔وزیر اعظم کی دورے کے دوران عالمی اقتصادی فورم کے صدر و چیف ایگزیکٹیو بورگا بغینڈے سے بھی ملاقات ہوئی۔

متعلقہ آرٹیکل

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button