آزادی کی آواز بلند کرنے والے کشمیر ی آج بھی بھارتی جیلوں میں قید ہیں ،پاکستان ہر فورم پر کشمیری عوام کے حقِ خود ارادیت کی بات کرتا رہے گا، وفاقی کشمیر انجینئر امیرمقام کا حریت رہنمائوں کے ہمراہ یوم سیاہ کی ریلی او ر تقریب سے خطاب

وفاقی کشمیر برائے امور کشمیر،گلگت بلتستان و سیفران انجینئر امیرمقام نے کہا ہے کہ بھارت کے غیر قانونی زیر تسلط جموں و کشمیر میں کئی دہائیوں سے ظلم وبربریت جاری ہے، آزادی کی آواز بلند کرنے والے کشمیری آج بھی بھارتی جیلوں میں قید ہیں ،ہم کشمیریوں کی سیاسی ، سفارتی اور اخلاقی مدد جاری رکھیں گے، افواج پاکستان کے کردار سے کشمیر کاز کو عالمی سطح پرنئی تقویب ملی ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے اسلام آباد میں حریت رہنمائوں کے ساتھ یوم سیاہ کشمیر کی مرکزی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ کشمیریوں سے اظہار یکجہتی کےلئے ریڈیو پاکستان سے ڈی چوک تک ریلی نکالی گئی جس کی کی قیادت وفاقی وزیر امیر مقا م نے کی۔ ریلی میں سیکرٹری خارجہ آمنہ بلوچ ، ترجمان دفتر خارجہ طاہر اندرابی ،جموں و کشمیر لبریشن سیل، حریت رہنمائوں عبدالحمید لون ، فاروق رحمانی ،چیئرمین کشمیر کمیٹی رانا قاسم نون اورپاکستان بیت المال کے سرپرست اعلیٰ زمرد خان ،سرکاری افسران وزارتِ اطلاعات اور وزارتِ خارجہ کے نمائندوں اور دیگر حریت رہنما ئوں نے شرکت کی ۔
ریلی میں مختلف سیاسی و سماجی رہنما ئوں اور مختلف سکولوں و کالجوں کے طلبہ و طالبات نے بھی شرکت کی ۔شرکا نے پلے کارڈز اور بینرز اٹھائےہوئے تھے، انہوں نے کشمیری عوام کے حق میں نعرے لگائے۔ریلی سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیر نے تمام شرکا کا شکریہ ادا کرتےہوئے کہا کہ آج 27 اکتوبر وہ دن ہے جب بھارت نے کشمیر پر غیر قانونی قبضہ کیا، بھارت کے غیر قانونی زیر تسلط جموں کشمیر میں کئی دہائیوں سے بھارتی ظلم و بربریت جاری ہے، کشمیری عوام کے جذبے اور عزم کو سلام پیش کرتا ہوں،کشمیری عوام آج بھی آزادی کے لیے وہی جذبہ رکھتے ہیں جو 1947 میں تھا، لاکھوں کشمیری آزادی کے لیے اپنی جانوں کے نذرانے پیش کر چکے ہیں،آزادی کی آواز بلند کرنے والے ہزاروں کشمیر ی آج بھی بھارتی جیلوں میں قید ہیں۔
انہوں نے کہا کہ بھارتی حکومت یاسین ملک کو پھانسی دینے کی منصوبہ بندی کر رہی ہے،سات ہزار سےزیادہ کشمیری قیدی بھارتی جیلوں میں شہید ہو چکے ہیں،ایک لاکھ سےزیادہ بچے یتیم اور ہزاروں خواتین بیوہ ہو چکی ہیں،سینکڑوں کشمیری خاندانوں کے گھروں کو مسمار کیا جا چکا ہے،9 لاکھ سےزیادہ بھارتی فوجی جموں و کشمیر میں تعینات ہیں، وہاں میڈیا پر مکمل پابندی عائد ہے۔وفاقی وزیر امیرمقام نے کہا کہ کشمیر میں انٹرنیٹ بند کر کے کشمیریوں کی آواز دنیا سے چھپائی جا رہی ہے،حریت قیادت نے مشکل حالات کے باوجود مسئلہ کشمیر کو زندہ رکھا۔ان مظلوموں کو سلام پیش کرتا ہوں جنہوں نے قربانیاں دے کر آزادی کی جدوجہد جاری رکھی۔
انہوں نے قید و بند کی صعوبتیں برداشت کرنے والے کشمیریوں کے حوصلے کو خراجِ عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا کہ حریت کانفرنس کے رہنماؤں کی موجودگی کشمیریوں کے عزم کی عکاس ہے،پاکستان اور دنیا بھر میں کشمیری عوام آج بھی آزادی کی جنگ لڑ رہے ہیں،حریت قیادت کی قربانیاں ہمارے لیے مشعلِ راہ ہیں،بھارتی ظلم کے باوجود کشمیری عوام کے حوصلے بلند ہیں،آزادیٔ کشمیر کے لیے ہر پاکستانی کشمیری عوام کے ساتھ کھڑا ہے،آج کا دن ہمیں یاد دلاتا ہے کہ کشمیر کی جدوجہد بدستور جاری ہے ۔انجینئر امیر مقام نے کہا کہ بھارت اپنی سازشوں میں ناکام ہو چکا ہے،پاکستان نے ہمیشہ کشمیریوں کی آواز بلند کی ہے،پاکستان کل بھی، آج بھی اور آئندہ بھی کشمیریوں کے ساتھ رہے گا،ہم کشمیری عوام کی آزادی کے لیے آواز بلند کرتے رہیں گے،پاکستان ہر فورم پر کشمیری عوام کے حقِ خود ارادیت کی بات کرتا رہے گا،جب تک اقوامِ متحدہ کی قراردادوں پر عمل نہیں ہوتا، جدوجہد جاری رہے گی۔
انہوں نے کہا کہ بھارت طاقت کے زور پر کشمیریوں کو دبا نہیں سکتا،ہم کشمیریوں کی سیاسی، سفارتی اور اخلاقی مدد جاری رکھیں گے،وزیرِ اعظم شہباز شریف ہر عالمی فورم پر کشمیر کا مقدمہ بھرپور انداز میں پیش کرتے ہیں،نائب وزیرِ اعظم و وزیر خاجہ اسحاق ڈار نے بھی کشمیر کاز کی مؤثر نمائندگی کی۔ وفاقی وزیر امیرمقام نے کہا کہ پاکستان نے اقوامِ متحدہ اور امتِ مسلمہ میں کشمیریوں کا مؤقف واضح طور پر اٹھایا،بھارت کے حالیہ اقدامات کے بعد دنیا نے بھی اس حقیقت کو تسلیم کیا ہے کہ کشمیر کاز میں ایک نئی روح اور عزم پیدا ہو چکا ہے،افواجِ پاکستان نے فیلڈ مارشل عاصم منیر کی قیادت میں بھرپور کردار ادا کیا۔
انہوں نے کہا کہ بری، بحری اور فضائی افواج نے مادرِ وطن کے دفاع میں قابلِ فخر خدمات انجام دیں،افواجِ پاکستان کے کردار سے کشمیری کاز کو عالمی سطح پر نئی تقویت ملی،دنیا پر واضح ہو چکا ہے کہ خطے کے امن کے لیے مسئلہ کشمیر کا حل ناگزیر ہے،پاکستان کوئ نیا مطالبہ نہیں کر رہا، صرف اقوامِ متحدہ کی قراردادوں پر عمل چاہتا ہے۔وفاقی وزیر نے کہا کہ کشمیر کا حقِ خود ارادیت کوئی احسان نہیں بلکہ بین الاقوامی وعدہ ہے،اقوامِ متحدہ اور عالمی برادری پر کشمیر کے حوالے سے قراردادوں پر عملدرآمد کی ذمہ داری عائد ہوتی ہے،بدقسمتی سے بھارت نے نہ صرف قراردادوں کی خلاف ورزی کی بلکہ اپنے آئین سے بھی مکر گیا،بھارت نے آرٹیکل 370 اور 35A ختم کر کے اپنی ہی آئینی ضمانت توڑ دی۔
انہوں نے کہا کہ یہ بھارتی اقدام عالمی قانون، اقوامِ متحدہ کے چارٹر اور انسانی حقوق کے منافی ہے،بھارت کشمیریوں کی شناخت، زمین اور حقِ آزادی چھیننے کی کوشش کر رہا ہے،پاکستان ہر سطح پر بھارتی مظالم کو بے نقاب کرتا رہے گا،ہم کشمیری عوام کے شانہ بشانہ کھڑے ہیں،کشمیر کے بغیر جنوبی ایشیا میں پائیدار امن ممکن نہیں۔وفاقی وزیر نے عالمی برادری سے اپیل کی کہ وہ اقوامِ متحدہ کی قراردادوں پر عمل یقینی بنائے،انڈیا تمام مظالم کے باوجود ہمیشہ ناکام ہوا ہے ۔ معرکہ حق کے بعد بھارت کی حقیقت پوری دنیا نے دیکھ لی ہے،فیلڈ مارشل سید عاصم منیر کی قیادت میں افواج پاکستان نے ہمارا سر فخر بلند کردیا ہے،معرکہ حق کیوجہ سے کشمیر کے مسئلے میں نئی روح آئی۔وفاقی وزیر نے کہا کہ اقوام متحدہ کی ذمہ داری ہے کہ اپنی قراردادِوں پر عمل درآمد کروائے، بھارت نے کشمیر کے حوالے سے اپنے ہی قوانین کو ختم کیا اور بھارت سے لوگوں کولا کر کشمیر مین بسا رہا ہے ۔
ہمارا آج بھی وہی نعرہ ہے جو بانی پاکستان کا نعرہ تھا کہ کشمیر پاکستان کی شہ رگ ہے۔ انہو ں نے کہا کہ بھارت کے پاس وہ جذبہ نہیں جو افواج پاکستان کی قیادت اور پاکستانیوں میں ہے ۔ میں آزاد کشمیر میں مختلف مقامات پر گیا وہاں کے لوگ پاک فوج سے بہت محبت کرتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ بھارت نے اپنے غیر قانونی زیر تسلط جموں و کشمیر کی ڈیموگرافی بدلنے کی کوشش کی لیکن پاکستان نے ہمیشہ اس ڈیموگرافک تبدیلی کو مسترد کیا ہے اور آج بھی مسترد کرتا ہے،ہم ان بھارتی کوششوں کو کبھی تسلیم نہ کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ مسئلہ کشمیر کے منصفانہ حل کے بغیر خطے میں پائیدار امن ممکن نہیں،کشمیریوں کی رائے کے بغیر کوئی حل قابلِ قبول نہیں۔آج پورے ملک، گلگت بلتستان اور آزاد کشمیر میں یومِ سیاہ منایا جا رہا ہے۔
امیرمقام نے کہا کہ وزارتِ خارجہ کے ذریعے بیرونِ ملک پاکستانی مشنز اور قونصل خانے بھی یوم سیاہ منا رہے ہیں،پوری دنیا کو پیغام دیا جا رہا ہے کہ مسئلہ کشمیر بین الاقوامی نوعیت کا مسئلہ ہے،مسئلہ کشمیر کے بغیر خطے میں پائیدار امن ناممکن ہے۔ہمیں فخر ہے کہ کشمیری عزم و حوصلے سے کھڑے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بھارت نے ہمیں کم تر سمجھا مگر دنیا نے حقیقت دیکھ لی ہے،بھارت کو اندازہ ہونا چاہیے کہ امن کے لیے مسئلہ حل کرنا ہوگا۔امیر مقام نے افواجِ پاکستان اور فیلڈ کمانڈز کی قربانیوں کو سراہتے ہوئے کہا کہ افواجِ پاکستان کی کارکردگی سے کشمیر کے مقدمے کو تقویت ملی ہے۔ انہوں نے فلسطینیوں اور کشمیریوں کے حوصلوں کو مثالی اور پاکستانی عوام اور افواج کے عزم کو قوم کا اثاثہ قرار دیا۔
انہوں نے کہا کہ ہم اقوامِ متحدہ کی قراردادوں کی عملی نفاذ تک پیچھے نہیں ہٹیں گے ، ہمارا مطالبہ ہے کہ کشمیر بارے اقوام متحدہ کی قرار دادوں پر عمل درآمد کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ کشمیری بہن بھائیوں کے حقوق بحال کیے جائیں،ہم حق کے لیے لڑتے رہیں گے اور کشمیریوں کا ساتھ دیں گے۔ریلی سے خطاب کرتے ہوئے حریت رہنما فاروق رحمانی نے حکومتِ پاکستان،وزیرِ اعظم ،وزارتِ امورِ کشمیر اور وزیرِ خارجہ کا شکریہ ادا کیا اورکہا کہ حکومتِ پاکستان نے یومِ سیاہ بھرپور انداز میں منایا۔فاروق رحمانی نے کہا کہ ملک کے مختلف شہروں اور قصبوں میں بھی یومِ سیاہ کی تقریبات جاری ہیں،فاروق رحمانی نے انجینئر امیر مقام اور وزارتِ کشمیر و گلگت بلتستان کی کاوشوں کو سراہا اور کہا کہ وزارتِ خارجہ اور وزیرِ اعظم سیکرٹریٹ نے اس حوالہ سے نہایت اہم کردار ادا کیا۔
انہوں نے کہا کہ افواجِ پاکستان کے سربراہ فیلڈ مارشل سید عاصم منیر کی ہدایات قابلِ تحسین قرار دیں،پاکستان کشمیر کے حقِ خود ارادیت کے لیے سنجیدہ ہے،پاکستان کی حکومت اور ادارے کشمیری عوام کی جدوجہد کے ساتھ کھڑے ہیں۔فاروق رحمانی نے تقریب میں شریک خواتین اور طلبہ کا شکریہ ادا کیا اورسویٹ ہوم کے بچوں اور زمرد خان کی شرکت کو سراہا۔ انہوں نے کہا کہ مختلف وزارتوں اور کشمیر کونسل کے ارکان کی اس ریلی میں شرکت اور کشمیریوں کے ساتھ یکجہتی کا اظہار خوش آئند ہے۔یومِ سیاہ کی اس تقریب نے نئی روح پیدا کی ہے،اس ایونٹ سے بھارت کے غیر قانونی زیر تسلط جموں و کشمیر کے عوام کو حوصلہ ملا ہے،27 اکتوبر کی اس تقریب نے بھارت کے ایوانوں میں زلزلہ پیدا کر دیا ہے۔
فاروق رحمانی نے کہا کہ پاکستان کا جذبہ کشمیریوں کے لیے امید کی کرن ہے،پاکستان نے ہمیشہ کشمیریوں کے حقِ خود ارادیت کی حمایت کی ہے،کشمیری عوام پاکستان کی حمایت کو قدر کی نگاہ سے دیکھتے ہیں،کشمیر کی آزادی کے لیے پاکستان کا کردار فیصلہ کن ہے۔ انہوں نے کہا کہ کشمیری عوام کبھی بھارت کے غیر قانونی قبضے کو قبول نہیں کریں گے،پاکستان اور کشمیر کا رشتہ ایمان، قربانی اور ایثار پر مبنی ہے،یومِ سیاہ کی اس تقریب سے پوری دنیا کو کشمیر کا پیغام پہنچا ہے۔فاروق رحمانی نے کہا کہ بھارت نے کشمیر کو ہڑپ کرنے کی کوشش کی،یہ بھارت کی سنگین غلطی ثابت ہوئی،کشمیر میں نوجوانوں کی جدوجہدِ آزادی آج بھی جاری ہے،کشمیری آزادی کی تحریک نے مضبوط مزاحمت کا راستہ اختیار کیا ہے،بھارت نے مختلف جیلوں میں ہزاروں کشمیری نوجوان قید کر رکھے ہیں،دہلی اور دوسرے شہروں کی جیلوں میں سینئر کشمیری رہنما بھی قید ہیں۔
انہوں نے کہا کہ بھارت نے پبلک سیفٹی ایکٹ اور دیگر سخت قوانین نافذ کیے ہیں،ڈسٹربڈ ایریاز اور دیگر قوانین علاقے میں نافذکیےگئے ہیں،2019 کے بعد ڈیموگرافک تبدیلیوں کا ایک وسیع سلسلہ شروع ہوا، آرٹیکل 370 کی منسوخی کے بعد ڈومیسائل اور شہریت کے دستاویزات جاری کی گئیں،بھارت نے لاکھوں ڈومیسائل جاری کر کے ڈیموگرافک تبدیلیاں متعارف کرائیں۔ فاروق رحمانی نے کہا کہ کچھ غیر مقامی افراد کو بھارت کے غیر قانونی زیر تسلط جموں و کشمیر میں زمین اور جائیداد خریدنے کی اجازت دی گئی،یہ سب کشمیر کی مسلمان اکثریت کو ختم کرنے کی کوشش ہے،بھارت کی پالیسیاں کشمیری شناخت اور حقوق کو نقصان پہنچا رہی ہیں،کشمیریوں کے خلاف طاقت کا استعمال اور جبر جاری ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہم چاہتے ہیں کہ بھارت فوراً کشمیریوں کو آزادی دے،27 اکتوبر 1947 کا غیر قانونی قبضہ فوری طور پر ختم کیا جائے،بھارتی فورسز سری نگر اور مضافات سے واپس بلائی جائیں،امن کے قیام کے لیے فوجی موجودگی میں کمی ناگزیر ہے،ریاستِ جموں و کشمیر سے بھارتی فوجی انخلا کے بغیر امن ممکن نہیں۔ حریت رہنما فاروق رحمانی نے کہا کہ بھارت خطے میں بالا دستی چاہتا ہے،جب تک قابض فورسز واپس نہیں جاتیں، خطے میں امن کا خواب شرمندۂ تعبیر نہیں ہوگا۔ فاروق رحمانی نے 1947 کی تقسیم کے پس منظر کا حوالہ دیا اور تاریخی تناظر پیش کرتے ہوئے کشمیریوں کی جاری جدوجہد کو جمہوری حق قرار دیا اور کہا کہ کشمیریوں کی قربانیاں اور شہادتیں رائیگاں نہیں جائیں گی۔
انہوں نے عالمی سطح پر کشمیری کاز کی حمایت پر پاکستان سے تشکر کا اظہار کیا ۔اس موقع پرکشمیر کمیٹی کے چیرمین رانا قاسم نون نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستانیت اور کشمیریت ایک ساتھ ہے،کشمیر کی آزادی کے بغیر خطے میں امن نہیں ہوسکتا،کشمیریوں نے آزاری کیلئے اپنی جانوں کا نظرانہ پیش کیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان نے ہم فورم پر کشمیریوں کے حقوق کیلئے آواز بلند کی ہے،ہم مسئلہ کشمیر کے حل ہونے تک چین سے نہیں بیٹھیں گے ۔ انہوں نے کہا کہ آج پوری دنیا پورے پاکستان میں کشمیری اپنے حقوق کیلئے آواز بلند رہے ہیں،کشمیری عوام پر مظالم ڈھائے جارہے ہیں مگر وہ ڈٹ کر مقابلہ کررہے ہیں۔
سویٹ ہومز کے چیئرمین زمرد خان نے تمام شرکا کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ کشمیری بچوں کی قربانی ہم نہیں بھول سکتے ہیں ،آج سویٹ ہوم کے بچے پہنچ کر یہ پیغام دے رہے ہیں ہم کشمیر کےساتھ ہیں ،کشمیر اور پاکستان کا پرچم ہمیشہ بلند رہے گا ۔ انہوں نے کہا کہ آج سارے کشمیری دیکھ رہے ہیں ہم کس طرح ان کے ساتھ کھڑے ہیں،آزادی کا جزبہ کبھی بھی دفن نہیں ہونا چاہیے۔ ریلی سے دیگرمقررین نے بھی خطاب کیا۔



