میڈیکل کالجز میں داخلہ ٹیسٹ کےلئے پورے ملک میں یکساں نصاب پر کام کیا جا رہا ہے، وفاقی وزیر صحت

وفاقی وزیر صحت مصطفی کمال نے کہا ہے کہ میڈیکل کالجز میں داخلہ ٹیسٹ کےلئے پورے ملک میں یکساں نصاب پر کام کیا جا رہا ہے، اس حوالے سے 6 ہزار سوالات پر مشتمل ایک بینک بنایا گیا ہے ، گزشتہ سال مارچ سے کام شروع کیا گیا تھا اور اب پہلی بار سیلبس کو مکمل کر کے کامن کر دیا گیا ہے، ملک بھر میں میڈیکل کالجز میں 22 ہزار سیٹیں ہیں جبکہ ایک لاکھ 40 ہزار 200 طلبا نے میڈیکل کالجز میں داخلے کے ٹیسٹ کے لئے رجسٹریشن کرائی ہے۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے پاکستان میڈیکل اینڈ ڈینٹل کونسل (پی ایم ڈی سی) میں پریس کانفرنس کے دوران کیا۔ انہوں نے کہا کہ ایم ڈی کیٹ کے امتحانات پر ہر سال سوالات اٹھائے جاتے تھے، ہر صوبے کا میڈیکل سلیبس الگ تھا اس پر طلبا یہ شکایت کرتے تھے کہ آئوٹ آف سلیبس سوال آ گیا ہے۔ پی ایم ڈی سی نے پاکستان کی تاریخ میں پہلی بار 6000سوالات پر مشتمل کوئسچن بینک بنایا ہے، اس سلسلہ میں تمام صوبوں کی جامعات کے وائس چانسلرز کو خط لکھے گئے۔ انہوں نے کہا کہ ہر صوبے کو تین تین سوالنامے دیئے گئے۔یہ ہر صوبے کی اپنی مرضی ہے کہ وہ کون سا سوالنامہ ان طلبا کو دے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کی تاریخ میں پہلی بار بہترین امتحان ہونے جا رہے ہیں، اگر کوئی پرچہ آئوٹ ہوا تو اس کا ذمہ دار صوبہ ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ 140290طالب علموں نے رجسٹریشن کروائی ہے جس میں سے 22ہزار طالب علموں کو داخلہ ملے گا۔ انہوں نے کہا کہ ملک بھر کے کامن سلیبس کو دیکھ کر سوالات بنائے گئے ہیں۔