غزہ کی تعمیر نو اور نوجوانوں کی تعلیمی بحالی بڑا چیلنج ہے، کامسٹیک کی جانب سے فلسطینی طلبہ کے لیے 5000 فیلوشپس دی جائیں گی، وفاقی وزیر تعلیم ڈاکٹر خالد محمود صدیقی

وفاقی وزیر برائے تعلیم و پیشہ ورانہ تربیت ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی نے کہا ہے کہ غزہ کی تعمیر نو اور فلسطینی نوجوانوں کی تعلیمی بحالی بڑا چیلنج ہے، کامسٹیک کی جانب سے فلسطینی طلبہ کے لیے 5000 فیلوشپس دی جائیں گی۔ جمعرات کو وہ او آئی سی کامسٹیک کے زیرِ اہتمام پہلے فلسطین پاکستان وائس چانسلرز فورم سے خطاب کر رہے تھے،اس کا مقصد غزہ میں تباہ شدہ تعلیمی و تحقیقی ڈھانچے کی بحالی اور دونوں ممالک کے درمیان اعلیٰ تعلیم و سائنسی تحقیق میں تعاون کو فروغ دینا تھا۔
مہمانِ خصوصی ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی نے اپنے خطاب میں کہا کہ یہ فورم غزہ کی تعمیر نو اور فلسطینی نوجوانوں کی تعلیمی بحالی کی سمت ایک تاریخی قدم ہے۔ انہوں نے اعلان کیا کہ کامسٹیک کی جانب سے فلسطینی طلبہ کے لیے 5000 فیلوشپس دی جائیں گی جبکہ غزہ میں انسانی وسائل کی ترقی کے لیے بی ایل ایس اور ٹراما مینجمنٹ کورسز سمیت فنی تربیتی پروگرامز بھی شروع کیے جائیں گے۔
ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی نے کہا کہ پاکستان صرف اظہارِ یکجہتی نہیں کر رہا بلکہ تحقیق، جدت اور تعلیم کے ذریعے فلسطینی بھائیوں کی عملی مدد بھی کر رہا ہے، یہ وقت ہے کہ امت مسلمہ متحد ہو کر مظلوموں کے لیے کردار ادا کرے۔ان کا کہنا تھا کہ آئیے مل کر غزہ کو دوبارہ تعمیر کریں، یہ ہمارے ایمان کا حصہ ہے۔
تقریب سے پروفیسر ڈاکٹر محمد اقبال چودھری نے بھی خطاب کیا اور بتایا کہ غزہ کی جامعات اور تحقیقی اداروں کی بحالی کے لیے ایک جامع روڈمیپ تشکیل دیا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ تعلیم و تحقیق کی وہ شمع دوبارہ روشن کی جائے گی جو جنگ بھی نہ بجھا سکی۔ فورم میں فلسطینی جامعات کے وائس چانسلرز، پاکستانی جامعات کے سربراہان اور اعلیٰ حکومتی و سفارتی شخصیات نے شرکت کی۔ اس موقع پر دو طرفہ تعاون بڑھانے، مشترکہ تحقیقی منصوبوں اور تعلیمی تبادلوں بارے بھی تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔