ٹاپ نیوز

پاکستان اور مالدیپ کے درمیان مختلف شعبوں میں تعلقات کو وسعت دینے کی ضرورت ہے ،قائم مقام صدر سید یوسف رضا گیلانی

قائم مقام صدر سید یوسف رضا گیلانی نے کہا ہے کہ پاکستان مالدیپ کے ساتھ اپنے قریبی تعلقات کو انتہائی قدر کی نگاہ سے دیکھتا ہے جو خیر سگالی جذبات، اعتماد اور اسلامی بھائی چارے پر مبنی ہیں۔ ایوان صدر کے پریس ونگ سے جاری بیان کے مطابق ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعرات کو یہاں ایوان صدر میں مالدیپ کی عوامی مجلس کے سپیکر عبدالرحیم عبداللہ کی قیادت میں آئے ہوئے وفد سے ملاقات کے دوران گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ وفد میں محمد شاہد، حسنی مبارک، یوسف نشید اور عبداللہ شازیم شامل تھے۔ قائم مقام صدر نے کہا کہ پاکستان اور مالدیپ باہمی اعتماد اور مشترکہ اقدار پر مبنی تعلقات رکھتے ہیں۔

انہوں نے 2024 میں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے موقع پر وزیراعظم محمد شہباز شریف اور مالدیپ کے صدر ڈاکٹر محمد معیزو کے درمیان ہونے والی ملاقات اور اس سے قبل قیادت کی سطح کے رابطوں کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ یہ تبادلے دو طرفہ تعلقات کی گرمجوشی اور گہرائی کی عکاسی کرتے ہیں۔ سید یوسف رضا گیلانی نے تجارت، سیاحت، تعلیم، صحت، نوجوانوں کی ترقی، موسمیاتی تعاون اور دفاع سمیت مختلف شعبوں میں تعلقات کو وسعت دینے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ دونوں ممالک کے درمیان 2024 اور 2025 میں 8.87 ملین ڈالر رہی۔ قائم مقام صدر نے اس بات پر زور دیا کہ براہ راست فضائی اور سمندری روابط تعلقات کی مکمل صلاحیت کو کھولنے میں مدد کرسکتے ہیں۔

انہوں نے مالدیپ کی ٹیکسٹائل، چاول، سیمنٹ، گوشت، پھلوں، سبزیوں اور ادویہ سازی کی مانگ کو پورا کرنے کی پاکستان کی صلاحیت کا ذکر کیا اور دفاعی تعاون کو مضبوط بنانے میں پاکستان کی دلچسپی کا اعادہ کیا۔ قائم مقام صدر نے مالے میں پارلیمنٹ کی عمارت سمیت مالدیپ میں ترقی کے لئے پاکستان کے ترقیاتی اقدامات اور فلاحی خدمات پر فخر کا اظہار کیا جو دوستی کی لازوال علامت ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان مالدیپ کی ترقی خاص طور پر میڈیسن، انجینئرنگ، فارمیسی اور دندان سازی میں طلباء کے لیے وظائف کے ذریعے مالدیپ کی ترقی کی حمایت جاری رکھے گا۔ قائم مقام صدر نے سیاحتی تعاون کو فروغ دینے اور اس اہم شعبے میں ایک دوسرے کی مہارت سے سیکھنے کی اہمیت کو بھی اجاگر کیا۔

سید یوسف رضا گیلانی نے جنوبی ایشیا میں امن اور تعاون کو فروغ دینے اور سارک کو علاقائی ترقی کے پلیٹ فارم کے طور پر بحال کرنے کے لیے پاکستان کے عزم کا اعادہ کرتے ہوئے اس امید کا اظہار کیا کہ مالدیپ اس سلسلہ میں فعال کردار ادا کرے گا۔ اپریل 2025 سے جموں و کشمیر میں ہونے والی پیش رفت کا ذکر کرتے ہوئے انہوں نے اس بات کا اعادہ کیا کہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں اور کشمیری عوام کی خواہشات کے مطابق اس تنازعہ کا ایک پرامن حل خطے میں دیرپا امن کے لیے ضروری ہے۔

انہوں نے عبدالرحیم عبداللہ کو نومبر 2025 میں اسلام آباد میں ہونے والی بین الپارلیمانی اسپیکرز کانفرنس میں شرکت کی بھی دعوت دی ۔ اس موقع پر عبدالرحیم عبداللہ نے کہا کہ مالدیپ پاکستان کو خطے میں قریبی شراکت دار کے طور پر دیکھتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس طرح کی مسلسل اعلیٰ سطحی مصروفیات دونوں ممالک کے درمیان دوستی اور تعاون کے بندھن کو مزید مضبوط کرے گی۔

انہوں نے کہا کہ مالدیپ پاکستان کے تعاون کو بہت قدر کی نگاہ سے دیکھتا ہے، خاص طور پر تعلیم، صحت اور تجارت کے ساتھ ساتھ مالدیپ کے طلباءکو دیے جانے والے وظائف اور اہم شعبوں میں خدمات انجام دینے والے پاکستانی پیشہ ور افراد کے تعاون کے لیے شکر گزار ہے۔ وفد نے قائم مقام صدر سید یوسف رضا گیلانی کو اس بات سے آگاہ کیا کہ مالدیپ ایک مسلم قوم کے طور پر فلسطین کے عوام بالخصوص غزہ کے لوگوں کے ساتھ یکجہتی کے ساتھ کھڑا ہے۔ اس موقع پر سینیٹرز شیری رحمان، منظور احمد کاکڑ اور شہادت اعوان نے موجود تھے۔

متعلقہ آرٹیکل

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button