پاکستان نے کبھی جارحیت کا راستہ نہیں اپنایا، بھارت اور پاکستان کے درمیان سب سے بڑا تنازعہ کشمیر ہے ، جب تک کشمیری عوام مظالم کا شکار رہیں گے اس وقت تک امن ممکن نہیں، عطاء اللہ تارڑ

وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات عطاء اللہ تارڑ نے کہا ہے کہ پاکستان نے کبھی جارحیت کا راستہ نہیں اپنایا، بھارت اور پاکستان کے درمیان سب سے بڑا تنازعہ کشمیر ہے اور جب تک جموں و کشمیر کے عوام مشکلات اور مظالم کا شکار رہیں گے اس وقت تک امن ممکن نہیں، بھارت کی موجودہ حکومت نے اقلیتوں کی زندگی اجیرن بنا رکھی ہے اور وہ اقلیتوں کو دبانے کی پالیسی پر عمل پیرا ہے جبکہ پاکستان ہمیشہ امن کا خواہاں رہا ہے۔ پیر کو یہاں سابق سیکریٹری خارجہ اور سفیر اعزاز احمد چوہدری کی تصنیف "Pakistan-India Relations–Fractured Past, Uncertain Future” کی تقریب رونمائی سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیر اطلاعات نے سابق سیکریٹری خارجہ اعزاز احمد چوہدری کی پاکستان کے لئے خدمات کو سراہتے ہوئے کہا کہ اعزاز احمد چوہدری نے پاکستان کا مضبوط بیانیہ تشکیل دینے میں اہم کردار ادا کیا۔ انہوں نے کتاب کی اشاعت پر اعزاز احمد چوہدری کو مبارکباد پیش کی اور ان کے لئے نیک تمنائوں کا اظہار کیا۔ وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ جہاں تک پاک بھارت تعلقات کے ماضی، حال اور مستقبل کا تعلق ہے تو سب سے پہلے ہمیں دو قومی نظریئے کی حقیقت کو تسلیم کرنا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ قیام پاکستان کے فوراً بعد ہی بھارت نے پاکستان پر برتری قائم کرنے کی کوشش کی لیکن پاکستان کبھی بھی جارح نہیں رہا بلکہ ہمیشہ اپنی سرحدوں کے دفاع پر قائم رہا۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان کی مسلح افواج نے ہمیشہ مادر وطن کے دفاع میں اہم کردار ادا کیا۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے حال ہی میں یوم دفاع منایا ہے جو اس وقت کی یاد دلاتا ہے جب بھارت نے نہ صرف پاکستان بلکہ پورے خطے پر اپنی بالادستی قائم کرنے کی کوشش کی۔ اس وقت پوری قوم یکجا ہوئی اور ہماری بہادر افواج نے جرات و شجاعت کے ساتھ نہ صرف دشمن کے حملے کا منہ توڑ جواب دیا بلکہ مادر وطن کا دفاع بھی بہادری اور شجاعت کے ساتھ کیا۔ انہوں نے کہا کہ سفارتی کوششیں اسی وقت کامیاب ہو سکتی ہیں جب تنازعات کو تنازعہ تسلیم کیا جائے، بھارت اور پاکستان کے درمیان سب سے بڑا تنازعہ کشمیر ہے اور جب تک جموں و کشمیر کے عوام مشکلات اور مظالم کا شکار رہیں گے اس وقت تک امن ممکن نہیں کیونکہ نہ صرف بھارت کی موجودہ حکومت نے دو قومی نظریے کو چیلنج کیا ہے بلکہ ہندوتوا کی بڑھتی ہوئی سوچ نے اقلیتوں کی زندگی کو بھی انتہائی دشوار بنا دیا ہے۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ بھارت کا دنیا کی سب سے بڑی جمہوریت ہونے کا نام نہاد دعویٰ بری طرح ناکام ہو چکا ہے اور ہر گزرتے دن کے ساتھ وہ سرحد پار دہشت گردی کی کارروائیوں اور ٹرانس نیشنل قتل و غارت کی طرف بڑھ رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ حال ہی میں کینیڈا میں ہردیپ سنگھ نجر کا قتل اور دیگر ممالک میں کی گئی کارروائیاں اس کی واضح مثال ہیں ،خطے میں بھارت کی نام نہاد بالادستی اور حالیہ پاک بھارت تنازعہ میں ”رائزنگ انڈیا“ کا جھوٹا تاثر اس وقت منہ کے بل گر گیا جب اسے پاکستان میں شکست کا سامنا کرنا پڑا۔ الحمد اللہ پاکستان نے نہ صرف عسکری قوت سے بھارتی جارحیت کا بھرپور اور موثر جواب دیا بلکہ سفارتی محاذ پر بھی شاندار سفارت کاری دکھائی، بیانیہ کی جنگ میں بھارتی تکبر نے اسے نقصان پہنچایا۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان نے بین الاقوامی فورمز اور عالمی میڈیا پر زیادہ موثر انداز میں اپنا موقف پیش کیا۔ انہوں نے کہا کہ سچ کی طاقت کو کبھی دبایا نہیں جا سکتا، پاکستان نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں بے مثال قربانیاں دی ہیں، جب ایک پاکستانی اپنی جان قربان کرتا ہے تو یہ صرف پاکستان کے لئے نہیں بلکہ دنیا کو زیادہ محفوظ بنانے کے لئے ہوتا ہے، اس لحاظ سے پاکستان ایک ڈھال اور دیوار کی مانند ہے جو دہشت گردوں اور باقی دنیا کے درمیان کھڑا ہے۔ عطاء اللہ تارڑ نے کہا کہ پہلگام کی فالس فلیگ کارروائی انتہائی کمزور بنیادوں پر کھڑی تھی، پاکستان پر دہشت گردی کی سرپرستی کے مضحکہ خیز الزامات عائد کئے گئے۔ انہوں نے کہا کہ ایک ایسا ملک جس نے معاشی طور پر بھاری نقصان برداشت کیا ہو، 90 ہزار سے زائد جانوں کی قربانی دی ہو، وہ کیسے دہشت گردی میں ملوث ہو سکتا ہے جبکہ وہ خود دہشت گردی کا سب سے زیادہ شکار ہو۔ انہوں نے کہا کہ بھارت کے ایماء پر بیرون ملک ٹارگٹ کلنگز اور کارروائیاں اس بات کا ثبوت ہیں کہ بھارت اقلیتوں کو دبانے کی پالیسی پر عمل پیرا ہے جبکہ پاکستان ہمیشہ امن کا خواہاں رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ حالیہ تنازعہ میں بھی دشمن کی جانب سے بلا جواز اور بلا اشتعال حملہ کیا گیا جس کا موثر جواب دیا گیا، یہ حملہ بھی جھوٹے بہانے اور خود کو مظلوم ظاہر کرنے کی کوشش کے تحت کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ کلبھوشن یادیو کی گرفتاری ہو یا عالمی عدالتوں میں پاکستان کے موقف کی تائید، یہ سب اس بات کا ثبوت ہیں کہ پاکستان امن چاہتا ہے، انصاف کی بات کرتا ہے اور منصفانہ رویے کا علمبردار ہے۔
انہوں نے کہا کہ بھارت پانی کو بطور ہتھیار استعمال کر رہا ہے، سندھ طاس معاہدے کی خلاف ورزی اور اسے یکطرفہ طور پر ختم کرنے کی ناکام کوشش کی گئی جو قانونی طور پر ممکن ہی نہیں۔ بین الاقوامی ثالثی عدالت اور دیگر عالمی ادارے واضح کر چکے ہیں کہ کسی معاہدے کو جس پر دو فریقین کی رضامندی ہو، یکطرفہ طور پر منسوخ نہیں کیا جا سکتا۔ عطاء اللہ تارڑ نے کہا کہ جب تک ہندوتوا کے عروج اور دائیں بازو کی انتہا پسند پالیسیوں کو مسلط کیا جاتا رہے گا اور عالمی تنازعات کو تنازعہ تسلیم نہیں کیا جائے گا تو ہمیشہ اختلاف رہے گا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستانی قوم متحد ہے، چاہے نوجوان ہوں، دانشور، تعلیمی حلقے، میڈیا، سیاستدان یا سول سوسائٹی، سب اپنی مسلح افواج کے پیچھے سیسہ پلائی دیوار کی طرح کھڑے ہیں، ایک متحد قوم کو شکست دینا ناممکن ہے خاص طور پر وہ قوم جو اپنی افواج کے ساتھ کھڑی ہو اور صرف سچائی کو اپنا بیانیہ بنائے۔ انہوں نے کہا کہ پانی کے مسئلے پر پاکستان نے اپنا مقدمہ موثر انداز میں پیش کیا ہے۔ دہشت گردی کے حوالے سے بھی پاکستان نے کامیابی کے ساتھ اپنا بیانیہ دنیا کے سامنے رکھا۔ اس ماہ کے آخر میں وزیراعظم پاکستان اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں جموں و کشمیر کے حوالے سے مقدمہ پیش کریں گے۔ پاکستان نے ہمیشہ جموں و کشمیر کے معصوم عوام پر ڈھائے جانے والے مظالم کے خلاف آواز بلند کی ہے اور کرتا رہے گا۔ انہوں نے کہا کہ دو قومی نظریہ پہلے سے کہیں زیادہ مضبوط ہے، پاکستان امن کے راستے پر گامزن ہے لیکن اگر دشمن بالادستی قائم کرنے کی کوشش کرے گا تو ان شاء اللہ ناکام ہوگا، پاکستانی قوم متحد ہے، پاکستان سربلند ہے اور پاکستان سچ اور امن کے ساتھ کھڑا ہے۔