بھوک سے دوچار فلسطینیوں تک خوراک پہنچانےکا مشن، اسپین سے امدادی کشتیاں غزہ کیلئے روانہ

اسپین کے شہر بارسلونا کی بندرگاہ سے غزہ کے لیے امدادی کشتیوں پر مشتمل فلوٹیلا روانہ ہوگیا۔
ان امدادی کشتیوں کا ہدف 7 سے 8 دنوں میں غزہ تک امداد پہنچانا ہے، سمندری راستے سے غزہ تک امدادی سامان پہنچانے کی یہ سب سے بڑی اور تیسری کوشش ہے۔
بارسلونا کی بندرگاہ پر غزہ جانے والی کشتیوں کو روانہ کرنے کے لیے ہزاروں افراد جمع ہوئے، ان امدادی کشتیوں میں مشہور ماحولیاتی کارکن گریتا تھنبرگ دیگر انسانی حقوق کے رہنماؤں اور کارکنوں کے ساتھ سوار ہیں۔
اتوار کو مقامی وقت کے مطابق سہ پہر 3 بجکر 30 منٹ پر کشتیاں روانہ ہوئیں تو بڑی تعداد میں کارکنان، رضاکار موجود تھے، فلسطینی پرچم تھامے لوگوں نے فلسطین کی آزادی اور غزہ میں نسل کشی کے خلاف نعرے لگائے۔
اس قافلے میں دیگر ممالک سے بھی امدادی کشتیاں شامل ہوں گی، مجموعی طور پر 50 کشتیاں اس مشن کا حصہ ہیں۔
روانگی سے قبل معروف سویڈش کارکن گریٹا تھنبرگ اور دیگر شخصیات نے اسرائیل کی فلسطینیوں کے خلاف کارروائیوں کو نسل کشی قرار دیتے ہوئے عالمی برادری پر زور دیا کہ وہ بین الاقوامی قوانین کے تحت اپنے فرائض پورے کرے۔
یاد رہے کہ اسرائیلی فوج نے جولائی میں اٹلی سے غزہ کے لیے روانہ ہونے والی امدادی کشتی حنظلہ پر حملہ کرتے ہوئے قبضہ کرلیاتھا۔
مشن کو منظم کرنے والی فریڈم فلوٹیلا کولیشن کے مطابق امدادی جہاز اُس وقت غزہ کے ساحل سے تقریباً 70 ناٹیکل میل کے فاصلے پر تھا۔