برطانیہ میں نیوزی لینڈ کے ہائی کمشنر فل گف امریکی صدر ٹرمپ بارے تبصرے پر عہدے سے فارغ

برطانیہ کے لیے نیوزی لینڈ کے ہائی کمشنر فل گف کو امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ بارے تبصرے پر انہیں عہدے سے فارغ کر دیا گیا۔ایسوسی ایٹڈ پریس (اے پی)کے مطابق نیوزی لینڈ کے وزارت خارجہ سے جاری بیان کے مطابق فل گف جو برطانیہ میں نیوزی لینڈ کے ہائی کمشنر ہیں، نے گزشتہ منگل کو لندن میں بین الاقوامی امور کے تھنک ٹینک چیتھم ہاؤس کے زیر اہتمام تقریب میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے بارے ریمارکس دیئے تھے جس پر انہیں عہدے سے ہٹا دیا گیا ہے۔
نیوزی لینڈ کے وزیر خارجہ ونسٹن پیٹرز نے کہا کہ فل گف کے ریمارکس مایوس کن تھے اور انہوں نے ایلچی کی اپنی پوزیشن کو شدید نقصان پہنچایا ہے کیونکہ جب آپ اس طرح کی اہم پوزیشن پر ہوتے ہیں تو آپ حکومت اور اس کی پالیسیوں کی نمائندگی کرتے ہیں ،آپ نیوزی لینڈ کا چہرہ ہیں ایسے میں کسی بات پر ذاتی رائے زنی نہیں کی جاتی ۔ تھنک ٹینک چیتھم ہاؤس کی تقریب میں فل گف سے مہمان مقرر فن لینڈ کی وزیر خارجہ ایلینا والٹنن کے سامعین میں سے ایک نے سوال پوچھا،
جس کے جواب میں انہوں نے کہا کہ وہ سابق برطانوی جنگی رہنما ونسٹن چرچل کی1938 کی ایک مشہور تقریر کو دوبارہ پڑھ رہے ہیں، جب ونسٹن چرچل وزیر اعظم نیویل چیمبرلین کی حکومت میں قانون ساز تھے۔ ونسٹن چرچل کی تقریر برطانیہ کے ایڈولف ہٹلر کے ساتھ میونخ معاہدے پر دستخط کی وجہ بنی، جس سے جرمنی کو چیکوسلواکیہ کا ایک حصہ مل گیا۔ فل گف نے چیمبرلین کو کہے چرچل کے ایک بیان کا حوالہ دیا جس میں ونسٹن چرچل نے چمبرلین کو کہا تھا کہ تمھارے پاس جنگ اور بے عزتی کے درمیان انتخاب تھا۔
تم نے بے عزتی کا انتخاب کیا پھر بھی تم سے جنگ ہو گی۔ فل گف نے پھر والٹنن سے پوچھا کہ صدر ٹرمپ نے چرچل کا مجسمہ اوول آفس میں پھر رکھ دیا ہے لیکن کیا آپ کو لگتا ہے کہ وہ واقعی تاریخ کو سمجھتا ہے؟۔اس پر سامعین نے قہقہ لگایا ۔