عالمی

اقوام متحدہ میں پاکستان نے کشمیر کے اپنا اٹوٹ انگ ہونے کے بھارتی دعوے کو مسترد کردیا

پاکستان نے کشمیر کےاپنا اٹوٹ انگ ہونے کے بھارتی دعوے کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ من گھڑت اور مبہم باتیں قانونی، سیاسی اور تاریخی حقیقت کو تبدیل نہیں کر سکتے۔ اقوام متحدہ میں پاکستانی مشن میں تعینات سفارتکار آصف خان نے گزشتہ روز اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کو بتایا کہ جموں و کشمیر کبھی بھی بھارت کا اٹوٹ انگ تھا نہ ہے ۔پاکستانی مندوب نے بھارتی سفیر پرواتھانینی ہریش کے اس دعوے کا جواب دیا جس میں بھارتی سفیر نے کہا تھا کہ کشمیر بھارت کا اٹوٹ اور ناقابل تنسیخ حصہ رہا ہے، ہے، اور رہے گا۔

بھارتی سفیر نے یہ دعویٰ پاکستان کے نائب وزیر اعظم اور وزیر خارجہ سینیٹر محمد اسحاق ڈار کے جواب میں کیا، جنہوں نے 15 رکنی کونسل میں دہائیوں پرانے تنازعے کے حل کا مطالبہ کیا اور اسے ایک ایسا ’’کھلا زخم‘‘ قرار دیا جس سے بین الاقوامی امن اور سلامتی کو خطرہ ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ بھارتی قابض افواج انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں میں ملوث ہیں ۔ انہوں نے سلامتی کونسل سے مطالبہ کیا کہ وہ اپنی قراردادوں پر عمل درآمد کو یقینی بنائے۔ پاکستانی مندوب آصف خان نے کہا کہ جموں و کشمیر ایک بین الاقوامی طور پر تسلیم شدہ متنازعہ علاقہ ہے۔

انہوں نے بھارتی مندوب سے کہا کہ اس حقیقت کے ادراک کے لیے آپ کو صرف اقوام متحدہ کے سرکاری نقشوں سے رہنمائی حاصل کرنے کی ضرورت ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ جموں و کشمیر پر بھارت کا قبضہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی متعدد قراردادوں کی خلاف ورزی ہے جو اس بات کی تصدیق کرتی ہے کہ جموں و کشمیر تنازعہ کا حتمی فیصلہ کشمیری عوام اقوام متحدہ کی زیر نگرانی استصواب رائے کے ذریعے کریں گے۔ پاکستانی مندوب نے کہا کہ یہ ناقابل تنسیخ حق جس کو بھارت نے سات دہائیوں سے زیادہ عرصے سے بین الاقوامی قانون اور اس ادارے کی قراردادوں کی سنگین خلاف ورزی کرتے ہوئے ڈھٹائی سے جھٹلایا ہے لوگوں کے سب سے بنیادی حقوق کے انکار کے مسائل میں سے ایک ہے اور اقوام متحدہ کی طرف سے کشمیریوں کو دیئے گئے اس حق کو یکطرفہ اقدامات سے منسوخ نہیں کیا جا سکتا۔

انہوں نے کہا کہ بھارت نے جموں و کشمیر میں 9 لاکھ فوجیوں پر مشتمل قابض فوج تعینات کر کے کشمیر یوں پر وحشیانہ جبر کے ذریعےعلاقے کو اپنے قبضے میں رکھا ہوا ہے، انہوں نے اس بات کی نشاندہی کرتے ہوئے کہا کہ 5 اگست 2019 سے بھارت مقبوضہ علاقے کی مسلم اکثریتی آبادی کو بے دخل کرنے کے لئے غیر قانونی طور پر آبادی کا تناسب تبدیل کر رہا ہے۔کشمیریوں کی آزادی اور حق خود ارادیت کی جدوجہد کو نہ ہی طاقت اور نہ ہی دھوکہ دہی سےدبانے میں کامیابی حاصل ہوگی۔

پاکستانی مندوب نے کہا کہ کوئی بھی یکطرفہ اقدام بشمول غیر ملکی قبضے کے تحت کسی بھی قسم کے جعلی انتخابات جموں و کشمیر کا حتمی فیصلہ نہیں کرتے۔ عالمی برادری کو گمراہ کرنے کی بجائے بھارت کو اپنی بین الاقوامی ذمہ داری کو پورا کرنا چاہیے کہ وہ کشمیریوں کو اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں کے مطابق حق خودارادیت کے استعمال کی اجازت دے۔ انہوں نے پاکستان پر دہشت گردی میں ملوث ہونے کے الزامات بارے آصف خان نے کہا کہ یہ سب سے ستم ظریفی ہے کہ بھارت جو ریاستی دہشت گردی کی بدترین شکل کا ارتکاب کر رہا ہے، خود کو شکار کے طور پر پیش کر رہا ہے۔

انہوں نے کہاکہ دہشت گردی کے لئے دوسروں کو بدنام کرنے کے بجائے بھارت کو بیرون ممالک میں ٹارگٹڈ قتل، تخریب کاری اور دہشت گردی کو منظم کرنے کی اپنی مہم پر خلوص دل سے غور کرنا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ درحقیقت بھارت تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی)، مجید بریگیڈ اور بلوچ لبریشن آرمی جیسی اپنی پراکسیوں کا استعمال کرکے پاکستان کے خلاف دہشت گردی کی حمایت اور مالی معاونت کرتا ہے۔

پاکستانی مندوب نے مزید کہا کہ ایک ایسے ملک کے لئے جسے عالمی دہشت گردی کا سنڈیکیٹ چلانے کے لیے بلایا گیا ہے، بھارت کے لئے کوئی مشکل نہیں ہے۔ بھارتی ریاستی سرپرستی میں دہشت گردی کی فرنچائز علاقائی سے عالمی سطح شمالی امریکا کے ساحلوں تک پہنچ گئی ہے۔

متعلقہ آرٹیکل

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button