قومی

علما ئے کرام دین کے محافظ ،حکومت دینی تعلیمی اداروں کو جدید خطوط پر استوار کرنے کیلئے ہر ممکن تعاون فراہم کر رہی ہے ،وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات عطا اللہ تارڑ

وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات عطا اللہ تارڑ نے کہا ہے کہ علما ئے کرام دین کے محافظ ہیں ،حکومت دینی تعلیمی اداروں کو جدید خطوط پر استوار کرنے کیلئے ہر ممکن تعاون فراہم کر رہی ہے ، ترک صدررجب طیب ایردوان کے حالیہ دورہ پاکستان سے دونوں برادر ممالک کے درمیان باہمی تعاون کو مزید فروغ حاصل ہو گا، ہمارے آبائو اجداد نے اس مملکت خداداد کی آزادی کیلئے بہت قربانیاں دیں، کشمیر کے بغیر پاکستان نامکمل ہے ، ملکی معیشت درست سمت میں گامزن ہو چکی ،بطور قوم ہمیں اس ملک کی تعمیر وترقی کے لیے اپنا بھرپور کردار ادا کرنا ہو گا ۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے اتوار کو الحکمتہ انٹرنیشنل کے سالانہ کانووکیشن میں بطور مہمان خصوصی خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر صہیب میر محمدی ، حافظ شفیق الرحمن زاہد ، مولانا ابراہیم میر محمدی ، قاری عبدالسلام عزیزی ،اساتذہ اکرام ،طلبہ و طالبات ودیگر کی ایک کثیر تعداد موجود تھی۔

وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ علما ئے کرام دین کے اصل محافظ ہیں ،ہمیں یہی سکھایا گیا ہے کہ جس کے پاس دین کا علم ہے وہ تم سے افضل اور زیادہ احترام کے لائق ہے، میں نے ہمیشہ علما ئے کرام کی دل سے عزت کی ، میرے دادا مرحوم سابق صدر پاکستان محمد رفیق تارڑ نے بھی ہمیں یہ تربیت دی کہ علما ئے کرام اور صاحب دین کا احترام کرنا ،ان کی تربیت کا ہی نتیجہ ہے کہ آج میں بے حد مصروفیت کے باوجود آپ علما ئے کرام کے درمیان موجود ہوں، مجھے یہ جان کر بھی بڑی خوشی ہوئی کہ یہاں اس ادارے میں بچوں کو جو دین کی تعلیمات دی جا رہی ہے وہ جدید طرز کی ہے، جس میں تحقیق، ڈیجیٹل میڈیا کا استعمال و دیگر مضامین شامل ہیں ،یہ ایک مثالی خدمت ہے کیونکہ موجودہ دور کا تقاضا بھی یہی ہے کہ ہم اپنے بچوں کو دین کے ساتھ ساتھ جدید دنیاوی علوم بھی سکھائیں تاکہ وہ دنیا کا مقابلہ کر سکیں،حکومت دینی تعلیمی اداروں کو جدید خطوط پر استوار کرنے کے لیے ہر ممکن تعاون فراہم کر رہی ہے۔

عطا اللہ تارڑ نے کہاکہ یہ ملک لیلتہ القدر میں قائم ہوا ،یہ محض اتفاق نہیں ہے بلکہ اللہ تعالی ہمارے اس ملک سے دین کا کام لینا چاہتا ہے،اسلام کے نام پراور دوقومی نظریہ پر کی بنیاد پر قائم ہونے والے اس ملک کے حصول کے لیے ہمارے آبائو اجداد نے بے شمار قربانیاں دیں ،ہمیں ان قربانیوں کی قدر کرنی چاہیے ،آزادی کی نعمت کیا ہوتی ہے ان سے پوچھیں جن کے پاس اپنا آزاد وطن نہیں ہے، ہمیں اللہ کے حضور سجدہ ریز ہونا چاہیے جس نے ہمیں ایک آزاد ملک دیاجہاں ہم آج آزادانہ سانس لے رہے ہیں ، یہ ملک قیامت تک قائم رہنے کے لیے بنا ہے ۔انہوں نے کہاکہ کشمیر کے بغیر پاکستان نا مکمل ہے ،بھارت نے کشمیر میں جو معصوم کشمیریوں پر ظلم اور بربریت کا بازار گرم کر رکھا ہے ،اسے اس کا حساب دینا ہو گا ،ان کشمیری مسلمانوں کا قصور صرف اتنا ہے کہ وہ یہ نعرہ لگاتے ہیں کہ پاکستان سے رشتہ کیا لا الہ الا اللہ ،حکومت ہر فورم پر کشمیریوں بھائیوں کا مقدمہ لڑ رہی ہے ،جلد کشمیروں کو بھی آزادی کی نعمت میسر ہو گی۔

عطا اللہ تارڑ نے کہا کہ پچھلے ایک سال میں اللہ تعالی نے ہم سے اس ملک کی خدمت کا کام لیا ہے ،مایوس ہونے کی ضرورت نہیں ہے ، جلد خوشخبریاں ملیں گی ،ایک وقت تھا جب ملک ڈیفالٹ کے دہانے پر کھڑا تھا ،وزیر اعظم محمد شہباز شریف کی مدبرانہ قیادت میں ہم نے نہ صرف ملک کو دیوالیہ ہونے سے بچایا بلکہ ملکی معیشت کودرست ٹریک پر گامزن کر دیا ہے،آج دنیا کے مالیاتی ادارے ہماری معاشی پالیسیوں کا اعتراف کر رہے ہیں ۔ ترک صدررجب طیب ایردوان کے حالیہ دورہ پاکستان کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیر نے کہاکہ اس دورے سے دونوں برادر ممالک کے درمیان باہمی تعاون کو مزید فروغ حاصل ہو گا۔

قبل ازیں وفاقی وزیر اطلاعات ونشریات عطا اللہ تارڑ نے کامیاب ہونے والے طلبہ میں سند فضیلت، انعامات اور شیلڈز تقسیم کیں۔ واضح رہے کہ الحکمتہ انٹرنیشنل جدید اسلوب میں دینی و سماجی شعورکو فروغ دینے والا منفرد ادارہ ہے جس کا مقصد معاشرے کی تعمیر و اصلاح کے لیے ایسے باصلاحیت افراد فراہم کرنا ہے، جو ہر شعبہ حیات میں دیانت و کردار کا اعلی نمونہ بنیں۔ اس مقصد کے حصول کے لیے ادارہ اپنے منفرد تعلیمی پروجیکٹس، ریسرچ اینڈ پبلشنگ کے منصوبوں، اہل دانش کی ورکشاپس ، جد ید میڈ یا کے بامقصد استعمال اور خدمت انسانیت کے کئی منصوبوں کے ساتھ مصروف عمل ہے۔یہ خالص دینی وعلمی ادارہ ہے، جو ہر قسم کی سیاسی و مذہبی گروہ بندی اور تعصب سے بالاتر ہوکر فقط رضائے الہی کی خاطر کام کر رہا ہے

۔ ادارے کا مقصد تمام مسلمانوں کو بالعموم اور نوجوانوں کو بالخصوص ان کے فرائض منصبی سے شعوری آگاہی دینا، انہیں دین کی طرف راغب کرنا اور ان میں ایسی سوچ و فکر پیدا کرنا ہے جس کے ذریعے وہ قائدانہ کردار ادا کر کے معاشرے کوصحیح سمت کی طرف گامزن کر سکیں ۔ادارے کے تمام پروگرامز سے مقصود صرف یہ ہے کہ دنیا کے سامنے اسلام کی ایسی تفہیم پیش کی جائے جو نہ صرف دینی اسالیب کے مطا بق بلکہ عصری تقاضوں کے ہم آہنگ بھی ہو۔

متعلقہ آرٹیکل

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button