ٹاپ نیوز

وزیراعظم اور ترک صدر کی ملاقات میں دوطرفہ تعلقات کو باہمی طور پر فائدہ مند سٹریٹجک شراکت داری میں تبدیل کرنے کے عزم کا اعادہ ، دونوں رہنمائوں نے ایچ ایل ایس سی سی اجلاس کی مشترکہ صدارت کی

وزیراعظم محمد شہبازشریف اور صدر جمہوریہ ترکیہ رجب طیب ایردوان کے درمیان جمعرات کی صبح وزیراعظم ہاؤس میں ملاقات ہوئی جس میں دونوں رہنمائوں نے پاک ترک دوطرفہ تعلقات میں مثبت پیشرفت پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے ان تعلقات کو باہمی طور پر فائدہ مند سٹریٹجک شراکت داری میں تبدیل کرنے کے عزم کا اعادہ کیا جبکہ دونوں رہنمائوں نے ترکیہ-پاکستان ہائی لیول سٹریٹجک کوآپریشن کونسل (ایچ ایل ایس سی سی )کے ساتویں اجلاس کی مشترکہ صدارت بھی کی۔

رجب طیب ایردوان جو گزشتہ شب سرکاری دورے پر پہنچے تھے، کا وزیراعظم ہاؤس پہنچنے پر وزیراعظم نے پرتپاک استقبال کیا۔ ترکیہ کے صدر نے اپنے اعزاز میں پیش کئے جانے والے گارڈ آف آنر کا معائنہ کیا، پی اے ایف کے لڑاکا طیاروں کا فلائی پاسٹ دیکھا اور وزیراعظم ہاؤس کے احاطے میں ایک پودا لگایا۔ وزیراعظم آفس کے میڈیا ونگ سے جاری بیان کے مطابق دونوں رہنمائوں کے درمیان دوطرفہ ملاقات ہوئی جس میں باہمی دلچسپی کے مختلف دوطرفہ، علاقائی اور عالمی امور پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔

دونوں رہنماؤں نے پاک ترک دوطرفہ تعلقات کے مثبت انداز پر اطمینان کا اظہار کیا اور ان تعلقات کو باہمی طور پر فائدہ مند اسٹریٹجک شراکت داری میں تبدیل کرنے کے عزم کا اعادہ کیا۔ بعد ازاں ترکیہ-پاکستان ہائی لیول سٹریٹجک کوآپریشن کونسل (ایچ ایل ایس سی سی )کا ساتواں اجلاس ہوا جس کی مشترکہ صدارت دونوں رہنماؤں نے کی۔ ایچ ایل ایس سی سی میں دونوں اطراف کے متعلقہ وزراء نے تعاون کے مختلف شعبوں کا احاطہ کرنے والی 9مشترکہ قائمہ کمیٹیوں کی پیشرفت کی رپورٹیں پیش کیں۔ صحت اور آئی ٹی کی دو نئی مشترکہ قائمہ کمیٹیوں نے بھی اپنی رپورٹیں پیش کیں۔

پاک فوج کے سربراہ جنرل سید عاصم منیر نے پاکستانی اور ترک رہنماؤں کے ساتھ ساتھ اعلیٰ سطحی سٹریٹجک کوآپریشن کونسل کے درمیان ہونے والی ملاقات میں شرکت کی۔وزیراعظم نے دونوں برادر ممالک کے درمیان نتیجہ خیز اقدامات، بہتر کاروباری معاملات اور دوطرفہ سرمایہ کاری کو آسان بنانے کے ذریعے دوطرفہ اقتصادی تعاون کو مزید گہرا کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔ انہوں نے ترک کمپنیوں کو دعوت دی کہ وہ پاکستان کے معاشی، تجارتی اور سرمایہ کاری کے منظر نامہ کی بے پناہ صلاحیت سے فائدہ اٹھائیں اور زراعت، نئی اور ابھرتی ہوئی ٹیکنالوجیز، توانائی اور کان کنی سمیت دیگر شعبوں میں باہمی فائدہ مند تعاون کے لئے کام کریں۔

وزیراعظم نے جموں و کشمیر کے تنازعہ پر صدر ایردوان کے مضبوط، مستقل اور اصولی موقف پر ان کا شکریہ ادا کیا اور ترکیہ کے قومی مفاد کے بنیادی مسائل پر ترکیہ کے لئے پاکستان کی مستقل حمایت کا اعادہ کیا۔ دونوں رہنماؤں نے اس دوران مشرق وسطیٰ کی حالیہ پیشرفت پر بھی تبادلہ خیال کیا جس میں انہوں نے فلسطینی عوام کے ساتھ غیر متزلزل یکجہتی کا اظہار کیا۔

وزیراعظم نے دو ریاستی حل کے لئے پاکستان کے مطالبہ کا اعادہ کیا جس میں اقوام متحدہ اور او آئی سی کی متعلقہ قراردادوں کے مطابق 1967 سے پہلے کی سرحدوں اور القدس الشریف کو اس کا دارالحکومت بنانے کے ساتھ ایک آزاد اور خودمختار ریاست فلسطین کے قیام کا تصور پیش کیا گیا ہے۔

مشترکہ اعلامیہ پر دستخط کرنے کے علاوہ دونوں رہنماؤں نے دو طرفہ تعاون کے مختلف شعبوں میں 24 مفاہمت کی یادداشتوں، پروٹوکولز اور معاہدوں کے تبادلے کا بھی مشاہدہ کیا۔ دونوں رہنمائوں نے ترک صدر کے اعزاز میں اسلام آباد میں ایک مرکزی انٹرچینج کے نام کی تختی کی نقاب کشائی بھی کی۔ پاکستان اور ترکیہ کے درمیان تاریخی اور برادرانہ تعلقات ہیں۔ صدر ایردوان کا تاریخی دورہ اور ایچ ایل ایس سی سی کے ساتویں اجلاس کا انعقاد دونوں ممالک کے درمیان برادرانہ تعلقات کو مزید تقویت فراہم کرے گا۔

متعلقہ آرٹیکل

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button