عالمی

عالمی چیلنجز کا مقابلہ کرنے کے لیے نئی امریکی انتظامیہ کے ساتھ کام کرنے کے منتظر ہیں، سعودی عرب

سعودی عرب نےکہا ہے کہ وہ مشترکہ عالمی چیلنجز کا مقابلہ کرنے کے لئے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی انتظامیہ کے ساتھ مل کر کام کرنے کا منتظر ہے، ان چیلنجز میں اقتصادی انحطاط بھی شامل ہے۔العربیہ اردو کے مطابق یہ بات سعودی عرب کے وزیر برائے اقتصادیات و منصوبہ بندی فیصل الابراہیم نے ایک بیان میں کہی۔انہوں نے کہا کہ عالمی برادری کے ساتھ مسلسل رابطے کو بڑھانا سعودی عرب کی ترجیحات میں شامل ہے،انہوں نے نشاندہی کی کہ امریکا کے ساتھ تعلقات ہمیشہ مضبوط رہے ہیں، حکمران انتظامیہ سے قطع نظر آٹھ دہائیوں پر محیط طویل مدتی شراکت داری مضبوط رہی ۔

فیصل الابراہیم نے کہا کہ ویژن 2030سعودی عرب کو مزید خوشحال مستقبل کی تشکیل میں مثبت قوت فراہم کرتا ہے، ہم اپنے شراکت داروں کے ساتھ کام کرنے، اپنے تجربات اور سیکھے گئے اسباق کو شیئر کرنے، عالمی چیلنجز کا مقابلہ کرنے کے لیے دیگر مواقع اور تجربات سے سیکھنے کے لیے ڈیووس میں عالمی اقتصادی فورم اور تمام کثیر جہتی پلیٹ فارمز میں شرکت جاری رکھیں گے۔ انہوں نے کہا کہ سعودی عرب اپنی اقتصادی صلاحیت، وسائل اور سفارتی عزم سے فائدہ اٹھاتے ہوئے سرمایہ کاری کے میدان میں عالمی طاقت بن گیا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ممالک اپنی طاقت کے ذرائع سے ممتاز ہوتے ہیں، کچھ کا انحصار انسانی وسائل پر ہوتا ہے اور کچھ کا قدرتی وسائل پر ، جہاں تک مملکت کا تعلق ہے تو یہ دونوں پہلوؤں سے مضبوط ہو گئی ہے۔انہوں نےکہا کہ ویژن 2030 نے ترقی کے لیے ایک پلیٹ فارم فراہم کیا جس کا مقصد نئے شعبوں کی حوصلہ افزائی کرنا، روایتی شعبوں کو زندہ کرنا اور معیاری سرمایہ کو راغب کرنا ہے، یہ ویژن حقیقی ترقی اور اس کے قومی معیشت پر مثبت اثرات پر توجہ مرکوز کر رہا ہے۔

متعلقہ آرٹیکل

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button