کاروباری

سارک ممالک باہمی معاشی تعاون کو نئی بلندیوں تک لے جا سکتے ہیں،عاطف اکرام شیخ

سارک چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری (ایس سی سی آئی) کے صدر جاسم الدین کی سربراہی میں چیمبر کے رکن ممالک کے اعلی سطح کے وفد نے وفاق ایوانہائے صنعت و تجارت پاکستان (ایف پی سی سی آئی) کیپیٹل آفس کا دورہ کیا۔

وفد میں بنگلہ دیش، نیپال، بھوٹان اور سری لنکا کی بزنس کمیونٹی کے نمائندے شامل تھے ۔

ملاقات میں سارک ممالک کے درمیان تجارت ،کاروبار اور بزنس ٹو بزنس رابطے بہتر بنانے پر تبادلہ خیال کیا گیا ۔

اس موقع پر صدر ایف پی سی سی آئی عاطف اکرام شیخ نے منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے سارک ریجن میں تجارت کے فروغ کے لئے باہمی روابط کو بہتر بنانے پر زور دیا۔عاطف اکرام شیخ نے کہا کہ سارک کے رکن ممالک کے درمیان موجودہ تجارتی حجم صلاحیتوں سے انتہائی کم ہے۔

انہوں نے کہا کہ سارک ممالک کی بڑی آبادی باصلاحیت اور محنتی افراد پر مشتمل ہے جو باہمی معاشی تعاون کو نئی بلندیوں تک لے جا سکتے ہیں۔ عاطف اکرام شیخ نے مزید کہا کہ پرائیویٹ سیکٹر سارک ریجن کو ایک دوسرے کے ساتھ جوڑنے کے حوالے سے اہم کردار ادا کر سکتا ہے۔ پاکستان سارک ممالک کو متحرک کرنے اور خطے کی استعداد سے استفادہ کا خواہشمند ہے۔ عاطف اکرام شیخ نے کہا کہ دنیا بھر میں علاقائی تجارت کا ماڈل انتہائی کامیاب ہے، اس سے فائدہ اٹھانے کی ضرورت ہے۔

صدر سارک چیمبر جاسم الدین نے کہا کہ پاکستان آ کر انتہائی خوشی ہوئی ہے۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ یہ دورہ باہمی تعاون کے فروغ کا سبب بنے گا۔ صدر ایس سی سی آئی نے کہا کہ سارک ریجن میں دنیا کی 35 فیصد آبادی مقیم ہے جو بہت بڑی مارکیٹ ہے۔

سارک ریجن کو یورپی یونین، آسیان اور دیگر کامیاب ریجنل تنظیموں سے سیکھنے کی ضرورت ہے۔ جاسم الدین نے مزید کہا کہ سارک رکن ممالک کی بزنس کمیونٹی کی سب سے بڑی ترجیح تجارت میں اضافہ ہے، سارک کے رکن ممالک ایک دوسرے کی صلاحیتوں سے استفادہ کر سکتے ہیں۔

متعلقہ آرٹیکل

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button