بنگلہ دیش کی سابق حکمران جماعت کی طلبہ تنظیم کا مقامی رہنما قتل کے الزام میں گرفتار

بنگلہ دیش کی سابق حکمران جماعت عوامی لیگ کی طلبہ تنظیم چھاترا لیگ کے مقامی رہنما کو قتل کے الزام میں گرفتار کر لیا گیا ہے ، ان پر شیخ حسینہ واجد کی حکومت کے خلاف چلنے والی طلبہ تحریک کے دوران 5 افراد کے قتل کے الزامات ہیں۔
ڈھاکہ ٹریبیون کی رپورٹ کے مطابق ڈھاکہ میٹروپولیٹن پولیس (ڈی ایم پی) نے دارالحکومت کے اترا نامی علاقے میں طلبہ تحریک سے متعلق قتل کے پانچ واقعات کے سلسلے میں اترا وارڈ نمبر 1 چھاترا لیگ کے نائب صدر مسعود علی عرف کالا مسعود عمر 25 سال کو گرفتار کیا ہے۔ڈی ایم پی کی میڈیا اینڈ پبلک ریلیشنز برانچ کے ڈپٹی کمشنر محمد طالب الرحمٰن نے تصدیق کی کہ مسعود کو دریائے تورگ کے کنارے کے علاقے سے گرفتار کیا گیا۔
ڈپٹی کمشنر کے مطابق مسعودعلی اترا ویسٹ تھانے میں درج قتل کے پانچ مقدمات میں نامزد ملزم ہیں جن میں سابق حکومت کے دور میں چلنے والی طلبہ تحریک کے رہنما عالمگیر حسین کا قتل بھی شامل ہے۔ مسعود علی کو انٹیلی جنس اور سی سی ٹی وی فوٹیج کے تجزیئے کے بعد گرفتار کیا گیا ہے۔ قتل کے علاوہ مسعودعلی اترا ویسٹ پولیس اسٹیشن میں درج منشیات سے متعلق تین الگ الگ مقدمات میں بھی ملزم نامزد ہیں