26ویں آئینی ترمیم میں اعلی عدلیہ کے ججز کی تقرری کو شفافیت دی گئی ہے،سپیکر ملک محمد احمد خان

سپیکر پنجاب اسمبلی ملک محمد احمد خان نے کہا ہے کہ فیک نیوز کے کی روک تھام بہت ضروری ہے، سچ تک رسائی ہر ایک کا بنیادی حق ہے، بد قسمتی سے سوشل میڈیا کے غلط استعمال سے لوگوں کو گمراہ کیا جا رہا ہے۔ ملک محمد احمد خان نے دوران اجلاس اراکین اسمبلی کو تبایا کہ یو این ڈی پی پنجاب اسمبلی میں محفوظ ڈیجیٹل ماحول کے حوالے سے آگاہی سیشنز کا اہتمام کرنے جارہاہے ۔ یو این ڈی پی 28 ممالک میں یہ پائلٹ پروجیکٹ لے کر گئے۔ تمام ممبران اسمبلی سے درخواست ہے کہ اس آگاہی سیشن میں ضرور شرکت کریں۔ قبل ازیں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سپیکر ملک محمد احمد خان نے کہا کہ26ویں آئینی ترمیم آئین کو درست سمت میں ڈالنے کا پہلا قدم ہے۔
جسٹس قاضی فائز عیسی نے اس حوالے سے نہایت شاندار کام کیا ہے۔ جب تک اپنی اپنی پسند کے ججز کو لے کر اعتراضات کرتے رہیں گے معاملات حل نہیں ہوں گے۔ ایک سوال کے جواب میں سپیکر پنجاب اسمبلی نے کہا کہ امیر جماعت اسلامی کے 26ویں آئینی ترمیم کو چیلنج کرنے کے حوالے سے بیان پرکوئی تبصرہ نہیں کرنا چاہتا۔26ویں آئینی ترمیم میں اعلی عدلیہ کے ججز کی تقرری کو شفافیت دی گئی ہے۔ اس ترمیم کے بعد ججز کی تقری کا نظام بہتری کی جانب گامزن ہوگا۔ سپیکر ملک محمد احمد خان نے کہا کہ جسٹس قاضی فائز عیسی پر عام انتخابات میں بلے کا نشان واپس لینے پر تنقید کی گئی ہے۔جبکہ تحریک انصاف چار سال تک فارن فنڈنگ کیس کو التوا میں ڈالتی رہی۔تحریک انصاف پارٹی الیکشن کو اس لیے التوا کررہی تھی کہ فارن فنڈنگ میں چندے کا حساب نہ دینا پڑے۔ سپریم کورٹ کے آٹھ جج صاحبان کو بلے کے نشان کے حوالے سے دیئے جانے والے اپنے فیصلے کے دوران اس نکتے کو بھی سامنے رکھنا چاہیے تھا۔