تشدد اور انتشار کی سیاست پی ٹی آئی کی تاریخ رہی ہے، تحریک انتشار نے سنگجانی ٹول پلازہ پر قیدیوں کی گاڑیوں پر منصوبہ بندی سے حملہ کیا، ریاست کی رٹ ہر صورت قائم کی جائے گی، عطاءاللہ تارڑ

وفاقی وزیر اطلاعات، نشریات، قومی ورثہ و ثقافت عطاءاللہ تارڑ نے کہا ہے کہ تشدد اور انتشار کی سیاست پی ٹی آئی کی تاریخ رہی ہے، تحریک انتشار نے سنگجانی ٹول پلازہ پر قیدیوں کی گاڑیوں پر منصوبہ بندی سے حملہ کیا، پی ٹی آئی ایم پی اے کے بیٹے سمیت چار حملہ آوروں کو گرفتار کرلیا گیا ہے، دو گاڑیاں اور اسلحہ قبضہ میں لے لیا گیا ہے، تمام فرار ہونے والے قیدی پولیس کی تحویل میں ہیں، واقعہ میں چار پولیس اہلکار زخمی ہوئے، پولیس نے تمام صورتحال کا انتہائی دلیری سے مقابلہ کیا، ریاست کی رٹ ہر صورت قائم کی جائے گی، حملہ آوروں کو قانون کے مطابق سخت ترین سزا دی جائے گی۔
جمعہ کو سنگجانی ٹول پلازہ کے مقام پر قیدی وینوں پر حملوں کے حوالے سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ آج سنگجانی ٹول پلازہ کے مقام پر تحریک انتشار کے کارکنان نے قیدیوں کی گاڑیوں پر حملہ کیا اور گرفتار ملزمان جنہیں اٹک جیل منتقل کیا جا رہا تھا، کو فرار کرانے کی ناکام کوشش کی۔ انہوں نے کہا کہ تحریک انصاف نے سوچے سمجھے منصوبے کے تحت پولیس وینز پر حملہ کیا، چار حملہ آوروں کو گرفتار کیا گیا ہے جن میں پی ٹی آئی کے خیبر پختونخوا سے رکن صوبائی اسمبلی لیاقت کے صاحبزادے بھی شامل ہیں، اس کے علاوہ دو گاڑیاں اور اسلحہ بھی قبضے میں لیا گیا، ملزمان نے پولیس پر فائرنگ بھی کی اور سوچے سمجھے منصوبے کے تحت پوری کوشش کی کہ ملزمان کو فرار کروایا جا سکے۔ انہوں نے کہا کہ تشدد کی سیاست پی ٹی آئی کی تاریخ رہی ہے، انہوں نے 9 مئی کو شہداءکی یادگاروں کو مسمار کیا، اپنے دھرنے میں پی ٹی وی پر حملہ کیا، پارلیمنٹ کا گیٹ توڑا، قبریں کھودیں۔
انہوں نے کہا کہ سنگجانی ٹول پلازہ پر جب قیدیوں کی گاڑیوں کی رفتار آہستہ ہوئی تو پی ٹی آئی کے چار گاڑیوں میں سوار مسلح کارکنان نے ان گاڑیوں پر حملہ کر دیا اور تمام 82 ملزمان کو فرار کرانے کی کوشش کی، 19 قیدی فرار ہوئے تھے جنہیں دوبارہ حراست میں لے لیا گیا، 82 ملزمان پولیس کی تحویل میں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اس حملے میں دو پولیس اہلکار زخمی ہوئے ہیں، پولیس نے بہادری اور دلیری کے ساتھ اس منصوبے کو ناکام بنایا ہے۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ ملزمان کے خلاف سخت ترین قانونی کارروائی کی جائے گی، ایف آئی آر بھی درج کی جائے گی، گرفتاریاں بھی عمل میں لائی جائیں گی اور ایک مثال قائم کی جائے گی کہ آئندہ کوئی کسی قیدی کو فرار کرانے کی کوشش نہ کر سکے۔ انہوں نے کہا کہ تحریک انصاف کی طرف سے ایک مضحکہ خیز ردعمل سامنے آیا ہے جو کسی فلم کا سکرپٹ لگتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ٹول پلازہ کی سی سی ٹی وی فوٹیج موجود ہے، جھوٹ، مکر اور فریب کے علاوہ ان کا کوئی کام نہیں ہے، گینگسٹر اور کرمنل گینگز جیسے عادی مجرموں کی طرح انہوں نے قیدیوں کی گاڑیوں پر حملہ کر کے ملزمان کو فرار کرانے کی ناکام کوشش کی۔ اس واقعہ میں ایم پی اے کا بیٹا بھی ملوث ہے جس کے خلاف کارروائی کی جا رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ دیگر ملزمان کی شناخت ہو گئی ہے، حملے میں استعمال ہونے والی گاڑیوں کا باقاعدہ تعاقب کیا جا رہا ہے، ان گاڑیوں میں سوار ملزمان کو گرفتار کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ قیدیوں کی گاڑیوں پر حملے کے منصوبہ سازوں کے خلاف بھی کارروائی کی جائے گی، ریاست کی رٹ ہر صورت قائم کی جائے گی، کسی سے کوئی رعایت نہیں برتی جائے گی۔ وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ مہذب معاشروں کے اندر ایسے ملزمان کو سزائیں دی جاتی ہیں، اگر 9 مئی کے ملزمان کو سزا مل گئی ہوتی تو ان کی ایسے حملے کرنے کی جرات نہ ہوتی۔ وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ سنگ جانی ٹول پلازہ واقعہ میں ملوث چار ملزمان کو حراست میں لے لیا گیا ہے، ان سے تحقیقات کی جا رہی ہیں، 25 سے 30 افراد نے حملہ کیا، انہیں بھی حراست میں لیا جائے گا اور ان کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ جن قیدیوں کو فرار کرانے کی کوشش کی گئی وہ تمام پولیس کی تحویل میں ہیں۔ ہمارے پاس سی سی ٹی وی فوٹیج اور شواہد موجود ہیں، ان ملزمان کو قرار واقعی سزا دی جائے گی۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ ریاست کی رٹ کو چیلنج کرنے کا سلسلہ بند ہوگا اور مثال قائم کی جائے گی کہ آئندہ کوئی ملزم قیدیوں کی گاڑیوں پر حملے کا سوچ بھی نہ سکے۔