کاروباری

حکومت سرمایہ کاری کے لئے ہر ممکن مدد اور سہولت بہم پہنچا رہی ہے، وزیرعبدالعلیم خان

چین، روس، وسطی ایشیائی ریاستوں و دیگر ممالک سے مشترکہ منصوبے شروع کئے جا رہے ہیں، وفاقی وزیرعبدالعلیم خان

وفاقی وزیر سرمایہ کاری، نجکاری و مواصلات عبدالعلیم خان نے کہا ہے کہ حکومت سرمایہ کاری کے لئے ہر ممکن مدد اور سہولت بہم پہنچا رہی ہے، چین، روس، وسطی ایشیائی ریاستوں و دیگر ممالک سے مشترکہ منصوبے شروع کئے جا رہے ہیں۔ سرمایہ کاری بورڈ سے جاری اعلامیہ کے مطابق پاکستان میں پاک ساورن ویلتھ فنڈ اور مالیاتی سرمایہ کاری کے شعبے میں بڑی پیش رفت ہوئی ہے۔ وفاقی وزیر عبدالعلیم خان سے سٹیٹ بینک آف پاکستان کے سابق گورنر ڈاکٹر رضا باقر نے مالیاتی ٹیم کے ہمراہ منگل کو یہاں ملاقات کی۔ اس موقع پر اعلیٰ سطح کے اجلاس کا انعقاد بھی کیا گیا۔

اجلاس کے دوران الوریز مارسل کنسلٹنسی نے پاکستان کے مالیاتی شعبے میں بھاری سرمایہ کاری میں اظہار دلچسپی کیا۔ وفاقی وزیر عبدالعلیم خان نے وفد کے اراکین کے ساتھ گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ حکومت سرمایہ کاری کے لئے ہر ممکن مدد اور سہولت بہم پہنچا رہی ہے۔ انہوں نے وفد کو بتایا کہ چین، روس، وسطی ایشیائی ریاستوں اور دیگر ممالک کے ساتھ مشترکہ منصوبے شروع کئے جا رہے ہیں۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ پاکستان کے مالیاتی اعشاریئے مثبت سمت میں آگے بڑھ رہے ہیں جبکہ پاکستان سٹاک ایکسچینج ریکارڈ سطح عبور کر گیا ہے۔ عبدالعلیم خان نے کہا کہ ویلتھ فنڈ کا قیام ایک اہم کامیابی ہو گی، ہم ہر طرح کی بیرونی سرمایہ کاری کا خیر مقدم کریں گے۔

انہوں نے کہا کہ ملکی معیشت کو بہتر بنانے کے لئے دورس نتائج کے حامل اقدامات کر رہے ہیں، مالیاتی ڈسپلن کو بہتر بنا کر ہی ”گڈ گورننس” یقینی بنا سکتے ہیں۔ وفاقی وزیر سرمایہ کاری بورڈ عبدالعلیم خان نے اپنی گفتگو میں مزید کہا کہ ایسے فنڈز کا قیام موجودہ پالیسیوں پر عالمی اعتماد کا اظہار ہو گا۔ اس موقع پر ڈاکٹر رضا باقر نے وفاقی وزیر عبدالعلیم خان کو ساورن ویلتھ فنڈ کی تفصیلات سے آگاہ کیا۔ اعلیٰ سطحی اجلاس میں پاک ساورن ویلتھ فنڈ کے مختلف پہلوؤں پر تفصیلی تبادلہ خیال اور باہمی مشاورت بھی کی گئی۔ چیف انویسٹمنٹ آفیسر نے اجلاس کو بریفنگ کے دوران بتایا کہ اس فنڈ کا مقصد نجی شعبے میں سرمایہ کاری کو بڑھانا ہے۔

جی سی سی اور گلف ممالک بھی اس ساورن فنڈ کے اراکین میں شامل ہیں۔ سابق گورنر سٹیٹ بینک ڈاکٹر رضا باقر نے اجلاس کو بتایا کہ یہ فنڈ مالیاتی استحکام کا باعث ہو گا۔ وفاقی وزیر عبدالعلیم خان نے اس موقع پر کہا کہ سرمایہ کاری بورڈ اور نجکاری کی وزارتیں اس فنڈ کے لئے ہر ممکن تعاون فراہم کریں گی۔ انہوں نے کہا کہ کراچی میں کوسٹل ہائی وے، بیچ ریزارٹ اور گرین سٹی جیسے منصوبے شروع ہو سکتے ہیں۔ اجلاس میں حکومت کے ساتھ 25 اور 75 فیصد کی شراکت اور آزادانہ فنانشل ایڈوائزر کی تجاویز پر بھی غور کیا گیا۔

متعلقہ آرٹیکل

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button