عالمی

ابھرتی ہوئی معیشتوں اور ترقی پذیر ممالک کے مالیاتی شعبوں کو زیادہ خطرات کاسامنا ہے، عالمی بینک

عالمی بینک نے کہاہے کہ عالمی سطح پر ابھرتی ہوئی معیشتوں اور ترقی پذیر ممالک کے مالیاتی شعبوں کو زیادہ آمدنی رکھنے والے ممالک کے مقابلہ میں زیادہ خطرات کاسامنا ہے۔ یہ بات عالمی بینک کی جانب سے جاری کردہ مالیات وخوشحالی رپورٹ 2024 میں بتائی گئی ہے۔رپورٹ میں مجموعی طورپر 50 ممالک کی معیشتوں کاتجزیہ کیاگیاہے، زیرجائزہ ممالک میں سے 70 فیصد ممالک اگلے 12 مہینوں میں کم یا معتدل خطرات کا سامنا کر رہے ہیں لیکن کم آمدنی والے ممالک خاص طور پر مشرق وسطیٰ، شمالی افریقہ، اور جنوبی ایشیا میں کچھ بینکوں کو قرضوں کے زیادہ خطرات کا سامنا ہے۔

رپورٹ کے مطابق ابھرتی ہوئی معیشتوں اور ترقی پذیر ممالک کے سینٹرل بینکس زیادہ تر کورونا کی عالمگیروباکے اثرات سے نمٹنے میں کامیاب رہے ہیں، لیکن کچھ بینکوں کو شدید مالی چیلنجز کا سامنا ہے۔ بہت سے ممالک میں بینکوں نے حکومتی قرضوں میں سرمایہ کاری کی ہے جس کی وجہ سے ان ممالک میں مالیاتی استحکام کو خطرات لاحق ہیں۔رپورٹ کے مطابق کم آمدنی والے ممالک میں مالیاتی قواعد و ضوابط کمزور ہے، جس کی وجہ سے بینکوں کو مالی دبائو کا سامنا ہو سکتا ہے ، بعض ممالک میں حکومتی قرضوں کی عدم ادائیگی کا خطرہ بڑھ گیا ہے اور اس کی وجہ سے بینکوں کے مالی حالات مزید خراب ہو سکتے ہیں۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ حکومتوں کو مالیاتی خطرات کو کم کرنے کے لیے فوری اقدامات اٹھانے کی ضرورت ہے۔ بینکنگ سیکٹر میں مضبوط ضوابط اور بحران کے انتظام کے نظام کا قیام ضروری ہے۔ رپورٹ کے مطابق مالیاتی شمولیت میں بہتری آئی ہے اور کچھ ممالک میں ماحول دوست فنانس کو فروغ دینے کی کوششیں کی جا رہی ہیں۔ تاہم، زیادہ تر ممالک میں مالیاتی شعبے کی ترقی ابھی تک سست روی کاشکار ہے۔ رپورٹ میں بتایاگیا ہے کہ حکومتوں اور مالیاتی اداروں کو بحران سے نمٹنے کے لیے فوری اور موثر اقدامات کرنے کی ضرورت ہے تاکہ ان ممالک کی مالیاتی استحکام کو برقرار رکھا جا سکے۔

متعلقہ آرٹیکل

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button