عالمی

مشرق وسطیٰ میں مزید جارحیت سے کسی ملک کا فائدہ نہیں ہو گا، جی سیون کے رکن ممالک کی تنبیہ

جی سیون کے رکن ممالک نے خبردار کیا ہے کہ مشرق وسطیٰ میں مزید جارحیت سے کسی ملک کا فائدہ نہیں ہو گا۔خبر رساں ادارے رائٹرز کے مطابق گزشتہ روز نیویارک میں ہونے والے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس کے بعد جی سیون گروپ کے رکن ممالک کے وزرائے خارجہ نے مشترکہ بیان میں کہا کہ مشرق وسطیٰ میں مزید جارحیت سے کسی ملک کا فائدہ نہیں ہو گا،ان اقدامات اور جوابی رد عمل کے نتیجے میں تشدد کا یہ خطرناک گول چکر بڑھ سکتا ہے ، یہ پورے مشرق وسطی کو ایک وسیع تر علاقائی تصادم کی طرف لے جا سکتا ہے جس کے تباہ کن نتائج کا تصور نہیں کیا جا سکتا۔

بیان میں زور دیا گیا کہ اس حالیہ تباہ کن چکر کو روک دیا جائے۔اس سے قبل پیر کو لبنان کے مختلف علاقوں میں حزب اللہ کے اہداف پر سینکڑوں اسرائیلی فضائی حملوں میں تقریبا 500 افراد ہلاک ہو گئے جن میں 35 بچے شامل ہیں۔ لبنانی حکام کے مطابق بمباری میں 1700 کے قریب افراد زخمی بھی ہوئے۔ یہ غزہ جنگ کے تناظر میں تقریبا ایک سال قبل سرحد کی دونوں جانب لڑائی کے آغاز کے بعد سے اب تک کی شدید ترین اسرائیلی فضائی بم باری ہے۔اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریش نے لبنان کے جنوبی اور مشرقی حصے میں شہریوں کے بھاری جانی نقصان پر گہری تشویش کا اظہار کیا ہے۔

دریں اثنا چینی وزیر خارجہ وانگ یی نے اپنے لبنانی ہم منصب عبداللہ بو حبیب سے کہا ہے کہ لبنان کے امن اور خود مختاری کے حوالے سے چین اس کی حمایت کرتا ہے اور وسیع پیمانے پر اسرائیلی فضائی حملے کے بعد ان خلاف ورزیوں کی شدید مذمت کرتا ہے۔یہ موقف نیویارک میں دونوں شخصیات کے درمیان ہونے والی ملاقات میں سامنے آیا جہاں ان کے بیچ مشرق وسطیٰ کے حوالے سے نقطہ ہائے نظر کا تبادلہ ہوا۔

چینی وزیر خارجہ نے زور دے کر کہا کہ بیجنگ مشرق وسطی میں امن عمل کے لیے کام جاری رکھے گا۔چینی وزارت خارجہ نے اپنے بیان میں بتایا کہ دونوں وزرا نے نیویارک میں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کی کارروائی کے ضمن میں خصوصی ملاقات کی۔ اس موقع پر چینی وزیر خارجہ نے واضح کیا کہ ہم شہریوں کے خلاف اندھادھند حملوں کی مذمت کرتے ہیں اور چین ہمیشہ لبنان کے ساتھ کھڑا رہے گا۔

متعلقہ آرٹیکل

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button