ٹاپ نیوز

کیمیائی ہتھیاروں کی روک تھام کی عالمی تنظیم کی ایگزیکٹو کونسل کا 105 واں اجلاس ہیگ میں اختتام پذیر ہوگیا

کیمیائی ہتھیاروں کی روک تھام کی عالمی تنظیم (او پی سی ڈبلیو) کی ایگزیکٹو کونسل کا 105 واں اجلاس ہیگ میں اختتام پذیر ہو گیا۔ یہ اجلاس 5 مارچ سے 8 مارچ تک جاری رہا۔ او پی سی ڈبلیو میں پاکستان کے مستقل مندوب سلجوق مستنصر تارڑ نے اجلاس سے خطاب کیا جس میں پاکستان نے کیمیائی ہتھیاروں کے کنونشن (سی ڈبلیو سی) پر موثر اور غیر امتیازی عمل درآمد کرنے کا مطالبہ کیا۔

سفیر سلجوق مستنصر تارڑ نے غزہ میں جاری المناک انسانی صورتحال کا تذکرہ بھی کیا اور پاکستان کی جانب سے فوری اور غیرمشروط جنگ بندی کا مطالبہ کیا۔ پاکستان نے ہیگ میں قائم کیمیکل ویپن باڈی میں اتفاق رائے سے فیصلہ سازی پر زور دیا اور کیمیائی ہتھیاروں کے کنونشن کے بلا امتیاز عملدرآمد کا مطالبہ کیا۔

سفیر سلجوق مستنصر تارڑ نے کہا کہ پاکستان کے پاس (سی ڈبلیو سی)کے نفاذ کے لئے ایک جامع قومی حکمت عملی موجود ہے اور ایک ذیلی علاقائی امداد اور تحفظ کا مرکز خطے میں ایک بہترین مرکز کے طور پر کام کر رہا ہے، اس کے علاوہ پاکستان میں او پی سی ڈبلیو کی نامزد ایک لیبارٹری بھی موجود ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان سی ڈبلیو سی کے تحت صلاحیت سازی کی سرگرمیوں کے نفاذ کی موثر حمایت کرتا ہے۔

سفیر سلجوق مستنصر تارڑ نے مزید یہ کہا کہ آرٹیفشل انٹلیجنس دنیا بھر میں کیمیائی ہتھیاروں کے خطرے کا باعث بن سکتی ہے اور پاکستان اس موضع پر او پی سی ڈبلیو کے ڈائریکٹر جنرل سفیر فرنینڈو ایریاس کے ساتھ مل کر کام کرے گا۔ پاکستان ہیگ میں قائم 41 رکنی (او پی سی ڈبلیو)کی ایگزیکٹو کونسل کا فعال رکن ہے۔ او پی سی ڈبلیو میں پاکستان کے سفیر اور مستقل مندوب سلجوق مستنصر تارڑ کیمیکل ویپن کنونشن (سی ڈبلیو سی)کی ریاستی جماعتوں کی 28 ویں کانفرنس (سی ایس پی28) کے چیئرمین بھی منتخب ہوئے۔

متعلقہ آرٹیکل

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button