تمام سرکاری اداروں میں شفاف طریقے سے خریداری اور خدمات کا حصول حکومت کی اولین ترجیح ہے،وزیر اعظم محمد شہبازشریف کا پبلک پروکیورمنٹ اور گڈ گورننس کے حوالے سے جائزہ اجلاس سے خطاب
وزیر اعظم محمد شہبازشریف نے کہا ہے کہ تمام سرکاری اداروں میں شفاف طریقے سے خریداری اور خدمات کا حصول حکومت کی اولین ترجیح ہے،حکومتی اداروں میں پروکیورمنٹ کے عمل میں شفافیت لانے سے بیرونی سرمایہ کاروں کا پاکستان پر اعتماد مزید بڑھے گا،سرکاری اداروں میں خریداری اور سروسز کے حصول کے لیے خصوصی پروکیورمنٹ سیل قائم کئے جائیں۔
جمعرات کو وزیر اعظم آفس کے میڈیا ونگ سے جاری پریس ریلیز کے مطابق وزیراعظم محمد شہباز شریف کی زیر صدارت پبلک پروکیورمنٹ اور گڈ گورننس کے حوالے سے جائزہ اجلاس منعقد ہوا۔اس موقع پر وزیر اعظم نے کہا کہ تمام سرکاری اداروں میں شفاف طریقے سے خریداری اور خدمات کا حصول حکومت کی اولین ترجیح ہے،حکومتی اداروں میں پروکیورمنٹ کے عمل میں شفافیت لانے سے بیرونی سرمایہ کاروں کا پاکستان پر اعتماد مزید بڑھے گا۔وزیراعظم نے پپرا (پی پی آر اے) میں اصلاحات لا کر اس کو کسی بھی قسم کے اثر و رسوخ سے پاک بنانے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ تمام سرکاری پروکیورمنٹس میں تھرڈ پارٹی ویلیڈیشن بشمول کوالٹی اشورنس یقینی بنائی جائے۔
وزیراعظم نے پروکیورمنٹ کے عمل میں شکایات کے ازالے کے لیے پروکیورمنٹ ایجنسی سے ہٹ کر کمیٹی قائم کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ پپرا میں میرٹ پر باصلاحیت، پیشہ ور اور مطلوبہ تجربہ رکھنے والے ماہرین تعینات کیے جائیں۔وزیراعظم نے تمام سرکاری اداروں کو ای پروکیورمنٹ استعمال کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ سرکاری اداروں میں خریداری اور سروسز کے حصول کے لیے خصوصی پروکیورمنٹ سیل قائم کئے جائیں،سرکاری امور میں شفافیت ملکی ترقی کے لیے ناگزیر ہے۔بریفنگ میں بتایا گیا کہ پپرا آرڈیننس اور متعلقہ قواعد و ضوابط کا جائزہ مکمل ہو چکا ہے اور یہ ترامیم جلد وفاقی کابینہ کی منظوری کے لیے پیش کی جائیں گی،ان ترامیم کا مقصد پروکیورمنٹ کے عمل میں شفافیت اور ان کو عصر حاضر کے تقاضوں کے مطابق لانا ہے۔
اجلاس میں وفاقی وزیر برائے اقتصادی امور احد خان چیمہ، وفاقی وزیر پٹرولیم ڈاکٹر مصدق مسعود ملک، وزیر خزانہ اورنگزیب خان، وزیر مملکت برائے آئی ٹی شزا فاطمہ خواجہ، پپرا بورڈ ممبران، ورلڈ بینک کنٹری ڈائریکٹر اور متعلقہ اداروں کے اعلیٰ افسران شریک تھے۔