نیتن یاہو اور سابق وزیر دفاع کیلئے دنیا تنگ ہوگئی، عالمی عدالت کے ارکان گرفتاری کے پابند
اسرائیلی وزیراعظم بن یامین نیتن یاہو اور اُن کے سابق وزیر دفاع یوآو گیلنٹ کیلئے دنیا مزید چھوٹی ہو گئی ہے۔
بین الاقوامی فوجداری عدالت کی جانب سے اِن دونوں کے خلاف وارنٹ گرفتاری جاری ہونے کے بعد معاہدہ روم کے تحت آئی سی سی میں شامل تمام 124 ملک انہیں گرفتار کرنے کے پابند ہو گئے۔
مقبوضہ فلسطینی علاقوں میں نسل کشی کے مرتکب قرار پانے کے بعد ان دونوں کی حیثیت مفرور مجرموں کی ہوگئی ہے۔
کینیڈا نے کہا ہے کہ وہ آئی سی سی کے حکم کا احترام کرتا ہے، یورپی یونین کے خارجہ پالیسی سربراہ کا کہنا ہے کہ تمام 27 رکن ممالک آئی سی سی کا حکم ماننے کے پابند ہیں۔
اٹلی اور نیدرلینڈز نے کہا ہے کہ نیتن یاہو اور گیلنٹ اگر اُن کے ملک آئے تو گرفتار کر لیے جائیں گے۔
بیلجیئم نے تو اقتصادی پابندیوں کا مطالبہ بھی کردیا ہے، برطانیہ نے صرف اتنا کہا ہے کہ وہ آئی سی سی کی آزادی کا احترام کرتا ہے۔
ترکیہ اور عراق نے تمام آزاد ملکوں پر وارنٹ گرفتاری پر عمل درآمد کیلئے زور دیا ہے۔